banner image

Home ur Surah An Naml ayat 54 Translation Tafsir

اَلنَّمْل

An Naml

HR Background

وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ وَ اَنْتُمْ تُبْصِرُوْنَ(54)

ترجمہ: کنزالایمان اور لوط کو جب اس نے اپنی قوم سے کہا کیا بے حیائی پر آتے ہو اور تم سوجھ رہے ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور لوط کو یاد کروجب اس نے اپنی قوم سے فرمایا: کیا تم بے حیائی کا کام کرتے ہوحالانکہ تم دیکھ رہے ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لُوْطًا: اور لوط کو۔} یہاں  سے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ بیان کیا جا رہا ہے۔ آیت میں  ذکر کئے گئے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے قول کا ایک معنی یہ ہے کہ کیا تم بدکاری پر اتر آئے ہو حالانکہ تم اس فعل کی قباحت جانتے ہو۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ کیا تم بے حیائی پر اتر آئے ہو اور تم ایک دوسرے کے سامنے بے پردہ ہو کراعلانیہ بدفعلی کا اِرتکاب کرتے ہو۔ تیسرا معنی یہ ہے کہ تم اپنے سے پہلے نافرمانی کرنے والوں  کی تباہی اور اُن کے عذاب کے آثار دیکھتے ہو پھر بھی اس بدعملی میں  مبتلا ہو۔( مدارک، النمل، تحت الآیۃ: ۵۴، ص۸۵۱، ملخصاً)

          نوٹ:حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے واقعے کی بعض تفصیلات سورۂ اَعراف،آیت نمبر 80تا84 اور سورۂ ہود،آیت نمبر77تا83 میں  گزر چکی ہیں ۔