banner image

Home ur Surah An Naml ayat 56 Translation Tafsir

اَلنَّمْل

An Naml

HR Background

فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوْۤا اَخْرِجُوْۤا اٰلَ لُوْطٍ مِّنْ قَرْیَتِكُمْۚ-اِنَّهُمْ اُنَاسٌ یَّتَطَهَّرُوْنَ(56)فَاَنْجَیْنٰهُ وَ اَهْلَهٗۤ اِلَّا امْرَاَتَهٗ٘-قَدَّرْنٰهَا مِنَ الْغٰبِرِیْنَ(57)وَ اَمْطَرْنَا عَلَیْهِمْ مَّطَرًاۚ-فَسَآءَ مَطَرُ الْمُنْذَرِیْنَ(58)

ترجمہ: کنزالایمان تو اس کی قوم کا کچھ جواب نہ تھا مگر یہ کہ بولے لوط کے گھرانے کو اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ تو ستھراپن چاہتے ہیں ۔ تو ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو نجات دی مگر اس کی عورت کو ہم نے ٹھہرادیا تھا کہ وہ رہ جانے والوں میں ہے۔ اور ہم نے ان پر ایک برساؤ برسایا تو کیا ہی بُرا برساؤ تھا ڈرا ئے ہوؤں کا۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو اس کی قوم کا اس کے سواکچھ جواب نہ تھا کہ کہنے لگے کہ لوط کے گھروالوں کو اپنی بستی سے نکال دو،بیشک یہ ایسے لوگ ہیں جو بڑے پاک صاف بنتے ہیں ۔ تو ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو نجات دی مگر اس کی عورت کو، ہم نے اسے پیچھے رہ جانے والوں میں سے مقرر کردیا تھا۔ اور ہم نے ان پر ایک بارش برسائی تو ڈرائے جانے والوں کی بارش کتنی بری تھی۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّهُمْ اُنَاسٌ یَّتَطَهَّرُوْنَ: بیشک یہ ایسے لوگ ہیں  جو بڑے پاک صاف بنتے ہیں ۔} قومِ لوط کا یہ قول بدباطنی کی انتہا ہے کہ اپنی خبیث حرکتوں  کو برا سمجھنے اور ان سے باز آنے کی بجائے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے ساتھیوں  کا مذاق اُڑا رہے ہیں  کہ یہ بڑے پاکباز بنتے پھرتے ہیں ۔ ہمارا معاشرہ بھی ایسی کئی شَناعتوں  کا مرتکب ہوچکا ہے کہ یہاں  فُساق و فُجار تو اپنے اَفعال پر فخر کرتے ہیں  جبکہ مذہب، مذہبی لوگوں  اور ان کے مذہبی افعال کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔