Home ≫ ur ≫ Surah An Naziat ≫ ayat 11 ≫ Translation ≫ Tafsir
یَقُوْلُوْنَ ءَاِنَّا لَمَرْدُوْدُوْنَ فِی الْحَافِرَةِﭤ(10)ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا نَّخِرَةًﭤ(11)قَالُوْا تِلْكَ اِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌﭥ(12)فَاِنَّمَا هِیَ زَجْرَةٌ وَّاحِدَةٌ(13)فَاِذَا هُمْ بِالسَّاهِرَةِﭤ(14)
تفسیر: صراط الجنان
{یَقُوْلُوْنَ: کافر کہتے ہیں ۔} اس آیت اوراس کے بعد والی 4 آیات کاخلاصہ یہ ہے کہ جب کفار سے کہا جاتا ہے کہ تم مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کر کے اُٹھائے جاؤ گے تو وہ کہتے ہیں کہ کیا ہم موت کے بعد پھر زندگی کی طرف واپس کر دئیے جائیں گے؟کیا جب ہماری یہ حالت ہو جائے گی کہ ہماری ہڈیاں ریزہ ریزہ ہو کر بکھر چکی ہوں گی تو پھر بھی ہم زندہ کئے جائیں گے؟پھر مذاق اڑانے کے طور پر وہ کہنے لگے کہ اگر موت کے بعد زندہ کیا جانا صحیح ہے اور ہم مرنے کے بعد اُٹھائے گئے تواس میں ہمارا بڑا نقصان ہے کیونکہ ہم دنیا میں اس بات کو جھٹلاتے رہے۔ اس پر انہیں بتایا گیا کہ تم مرنے کے بعد زندہ کئے جانے کو یہ نہ سمجھو کہ اللّٰہ تعالیٰ کے لئے یہ کام کچھ دشوار ہے، کیونکہ وہ قادر برحق ہے اور اس پر کچھ بھی دشوار نہیں تو جب اللّٰہ تعالیٰ تمہیں زندہ کرنے کاا رادہ فرمائے گا ،اس وقت وہ دوسری پھونک ایک ہَولْناک آواز ہی ہو گی اورا س کے بعد فوراً وہ زندہ ہو کرکھلے میدان میں آپڑے ہوں گے۔(خازن،النّازعات،تحت الآیۃ:۱۰-۱۴، ۴ / ۳۵۰-۳۵۱، مدارک، النّازعات، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۴، ص۱۳۱۸، ملتقطاً)