banner image

Home ur Surah An Naziat ayat 3 Translation Tafsir

اَلنَّازِعَات

An Naziat

HR Background

وَّ السّٰبِحٰتِ سَبْحًا(3)فَالسّٰبِقٰتِ سَبْقًا(4)فَالْمُدَبِّرٰتِ اَمْرًاﭥ(5)

ترجمہ: کنزالایمان اور آسانی سے پیریں ۔ پھر آگے بڑھ کر جلد پہنچیں ۔ پھر کام کی تدبیر کریں کہ کافروں پر ضرور عذاب ہوگا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور آسانی سے تیرنے والوں کی۔ پھر آگے بڑھنے والوں کی۔ پھر کائنات کا نظام چلانے والوں کی (اے کافرو!تم پرقیامت ضرور آئے گی) ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ السّٰبِحٰتِ سَبْحًا: اور آسانی سے تیرنے والوں  کی۔} یعنی اوران فرشتوں  کی قسم! جو (زمین اور آسمان کے درمیان) مومنین کی روحیں  لے کر آسانی سے تیرنے والے ہیں ۔( تفسیر قرطبی، النّازعات، تحت الآیۃ: ۳، ۱۰ / ۱۳۶-۱۳۷، الجزء التاسع عشر)

{فَالسّٰبِقٰتِ سَبْقًا: پھر آگے بڑھنے والوں  کی۔} ارشاد فرمایا کہ پھران فرشتوں  کی قسم جن کاوصف یہ ہے کہ وہ اپنی اس خدمت پر جلد پہنچتے ہیں  جس پر وہ مقرر ہیں ۔ (روح البیان، النّازعات، تحت الآیۃ: ۴، ۱۰ / ۳۱۵)

{فَالْمُدَبِّرٰتِ اَمْرًا: پھر کائنات کا نظام چلانے والوں  کی۔ } یعنی ،پھر ان فرشتوں  کی قسم!جو دنیا کے کاموں  کا انتظام کرنے پر مقرر ہیں  اور ان کاموں  کو سر انجام دیتے ہیں  ،ان تمام قسموں  کے ساتھ کہا جاتا ہے کہ اے کفار ِمکہ ! تم ضرور دوبارہ زندہ کئے جاؤ گے اور ضرور تم سے تمہارے اعمال کا حساب لیا جائے گا۔ (بغوی، النّازعات، تحت الآیۃ: ۵، ۴ / ۴۱۱)

ہر کام وسیلے کے ذریعے ہونا اللّٰہ تعالیٰ کا قانون ہے:

            یاد رہے کہ اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت تو یہ ہے کہ ہر چھوٹا بڑا کام کسی وسیلے کے بغیر خود اسی کے حکم سے ہو جائے، لیکن قانون یہ ہے کہ کام وسیلے کے ذریعے ہو کیونکہ دنیا کا ہر کام کائنات کا نظام چلانے پر مقرر فرشتوں  کے سپرد ہے۔آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بعض نام اللّٰہ تعالیٰ اور مخلوق کے درمیان مُشتَرک ہیں ، جیسے علی، سمیع، بصیر،  انہیں  میں  سے مُدَبِّر بھی ہے کہ رب عَزَّوَجَلَّ بھی تدبیر فرمانے والا ہے اور فرشتے بھی مُدَبِّرات ِ اَمر یعنی کاموں  کی تدبیر کرنے والے ہیں ۔