banner image

Home ur Surah An Nisa ayat 159 Translation Tafsir

اَلنِّسَآء

An Nisa

HR Background

وَ اِنْ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ اِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِهٖ قَبْلَ مَوْتِهٖۚ-وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یَكُوْنُ عَلَیْهِمْ شَهِیْدًا(159)

ترجمہ: کنزالایمان کوئی کتابی ایسا نہیں جو اس کی موت سے پہلے اس پر ایمان نہ لائے اور قیامت کے دن وہ ان پر گواہ ہوگا۔ ترجمہ: کنزالعرفان کوئی کتابی ایسا نہیں جو اس کی موت سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے گااور قیامت کے دن وہ (عیسیٰ) ان پر گواہ ہوں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِهٖ: مگر وہ اس پر ایمان لائے گا۔} اس آیت کی تفسیر میں چند اقوال ہیں۔ایک قول یہ ہے کہ یہود ونصاریٰ کو اپنی موت کے وقت جب عذاب کے فرشتے نظر آتے ہیں تو وہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لے آتے ہیں اور اس وقت کا ایمان مقبول و معتبر نہیں۔(قرطبی، النساء، تحت الآیۃ: ۱۵۹، ۳ / ۲۹۸، الجزء الخامس، جلالین، النساء، تحت الآیۃ: ۱۵۹، ص۹۱، ملتقطاً)

             لیکن یہ قول ضعیف ہے۔  دوسرا قول یہ ہے کہ آیت کے معنیٰ یہ ہیں کہ ہر کتابی اپنی موت سے پہلے اللہ تعالیٰ یا نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان لے آئے گا لیکن موت کے وقت کا ایمان مقبول نہیں ، اور اس سے کچھ نفع نہ ہوگا۔(بغوی، النساء، تحت الآیۃ: ۱۵۹،۱ / ۳۹۷)

          تیسرا قول یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی وفات سے پہلے ہر یہودی اور عیسائی اور وہ افراد جو غیرِ خداکی عبادت کرتے ہوں گے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لے آئیں گے حتّٰی کہ اس وقت ایک ہی دین ، دینِ اسلام ہو گا۔ اور یہ اس وقت ہو گا کہ جب آخری زمانے میں آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام آسمان سے زمین پر نزول فرمائیں گے۔ اُس وقت حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام شریعتِ محمدیہ عَلٰی صَاحِبَہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے مطابق حکم کریں گے اور دینِ محمدی کے اماموں میں سے ایک امام کی حیثیت میں ہوں گے اور عیسائیوں نے ان کے متعلق جو گمان باندھ رکھے ہیں انہیں باطل فرمائیں گے، دینِ محمدی کی اشاعت کریں گے اوراس وقت یہود و نصارٰی کو یا تو اسلام قبول کرنا ہو گا یا قتل کر ڈالے جائیں گے، جزیہ قبول کرنے کا حکم حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے نزول کرنے کے وقت تک ہے۔(بغوی، النساء، تحت الآیۃ: ۱۵۹،۱ / ۳۹۷، خازن، النساء، تحت الآیۃ: ۱۵۹، ۱ / ۴۴۸-۴۴۹، صاوی، النساء، تحت الآیۃ: ۱۵۹، ۱ / ۴۵۶، ملتقطاً)

                اس قول سے معلوم ہوا کہ ابھی حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی وفات واقع نہیں ہوئی کیونکہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی وفات سے پہلے سارے اہلِ کتاب آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لائیں گے۔ حالانکہ ابھی یہودی آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان نہیں لائے ۔یہ بھی معلوم ہوا کہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام قریبِ قیامت زمین پر تشریف لائیں گے۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اس آمد پر سارے یہودی آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لے آئیں گے اس طرح کہ سب آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے اللہ عَزَّوَجَلَّ  کا بندہ اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے ایک کلمہ ہونے کا اقرار کر کے مسلمان ہو جائیں گے۔

{ یَكُوْنُ عَلَیْهِمْ شَهِیْدًا:وہ ان پر گواہ ہوں گے۔} یعنی حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام قیامت کے دن یہود یوں پر تو یہ گواہی دیں گے کہ انہوں نے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تکذیب کی اور آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حق میں زبانِ طعن دراز کی اور نصارٰی پر یہ گواہی دیں گے کہ اُنہوں نے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو رب ٹھہرایا اور خدا عَزَّوَجَلَّ کا شریک جانا جبکہ اہلِ کتاب میں سے جو لوگ ایمان لے آئیں گے ان کے ایمان کی بھی آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام شہادت دیں گے۔