سورۂ رعد
کے مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت اور وحدانیت، نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت و رسالت، مرنے کے
بعد دوبارہ زندہ کئے جانے اورقیامت کے دن اعمال کی جزاء ملنے کوثابت کیا گیا ہے، چنانچہ اس سورت کی ابتداء میں آسمانوں اور زمین، سورج اور چاند،رات اور دن،پہاڑ اور دریا،کھیتی اور مختلف ذائقوں ، خوشبوؤں اور
رنگوں والے پھلوں کی پیدائش کے ذریعے تخلیق اور ایجاد میں ،زندگی اور موت دینے میں ،نفع اور ضَرر پہچانے میں اللّٰہ تعالیٰ
کی یکتائی ،ا س کی قدرت، مرنے کے بعد مخلوق کو دوبارہ زندہ کئے جانے اور اعمال کی
جزاء ملنے پر دلائل دئیے گئے ہیں ، اسی طرح اس سورت میں مشرکین کے شُبہات کارد بھی کیا گیا ہے۔ اس کے
علاوہ اس سورت میں یہ مضامین بیان کئے گئے
ہیں ۔
(1) …اللّٰہ تعالیٰ کے
حکم سے انسان کی حفاظت کے لئے فرشتوں کے
موجود ہونے کی خبر دی گئی ۔
(2) …حق اور باطل میں نیزبندگانِ خدا اور بتوں کے پجاریوں میں ایک
مثال کے ذریعے فرق بیان کیا گیا۔
(3) … نماز ادا کرنے والے اورصبر کرنے والے سعادت مند
متقی لوگوں کے حال کو دیکھنے والے سے
تشبیہ دی گئی ہے اور زمین میں فساد
پھیلانے والے اور عہد و پیمان توڑ دینے والے گناہگار لوگوں کے حال کو اندھے سے تشبیہ دی گئی ہے۔
(4) … متقی لوگوں کو جنّات ِعَدن کی بشارت دی گئی اور عہد توڑ نے
والوں اور زمین میں فساد پھیلانے والوں کو جہنم کے عذاب کی وعید سنائی گئی۔
(5)…رسول کریم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذمہ داریاں بیان کی گئیں ۔
(6) …دنیا میں ہونے والے تغیرات کے بارے میں بتایاگیا۔
(7)…اس سورت کی آخری آیت میں اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت اور رسالت کی گواہی
دی اور یہ بتایا گیا کہ اہلِ کتاب میں سے
جو مومن ہیں وہ بھی اپنی کتابوں میں سیّد المرسَلین صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نشانیاں موجود ہونے کی وجہ سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت کی گواہی دیتے ہیں ۔