Home ≫ ur ≫ Surah Ar Rahman ≫ ayat 68 ≫ Translation ≫ Tafsir
فِیْهِمَا فَاكِهَةٌ وَّ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌ(68)فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(69)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌ: اور کھجوریں اور انار۔} یعنی جنتوں میں ہر طرح کے میوے ہوں گے۔کھجورا ور انار اگرچہ میوے میں داخل ہے لیکن ان کی فضیلت اور شرف کی وجہ سے انہیں خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے۔( خازن، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۸، ۴ / ۲۱۵)
کھجور اور انار کے فضائل:
یہاں آیت میں کھجور اورا نار کا بطورِ خاص ذکر کیا گیا ،اسی مناسبت سے ہم یہاں کھجور اور انار کے چند فضائل بیان کرتے ہیں ،چنانچہ
حضرت عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں ،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ درختوں میں سے ایک ایسا بھی ہے جس کے پتے نہیں گرتے اور اس کی مثال ایک مسلمان جیسی ہے،مجھے بتاؤ وہ کونسا ہے؟لوگ جنگل کے درختوں کے بارے میں سوچنے لگے اور مجھے خیال آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے لیکن مجھے (بولنے سے) شرم آئی (کیونکہ اس وقت بڑے بڑے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ موجود تھے) پھر لوگ عرض گزار ہوئے کہ یا رسولَ اللہ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ خود بتادیجئے کہ وہ کونسا درخت ہے؟ارشاد فرمایا:وہ کھجور کا درخت ہے۔( بخاری، کتاب العلم، باب قول المحدّث: حدّثنا او اخبرنا۔۔۔ الخ، ۱ / ۳۷، الحدیث: ۶۱)
حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں ،سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اے عائشہ! رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا، جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ لوگ بھوکے ہیں ،اے عائشہ! رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا، جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ لوگ بھوکے ہیں ،آپ نے یہ کلمات دو یاتین بار ارشاد فرمائے۔( مسلم، کتاب الاشربۃ، باب فی ادخال التمر ونحوہ من الاقوات للعیال، ص۱۱۳۱، الحدیث: ۱۵۳(۲۰۴۶))
مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا’’مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ زمین میں ایسا کوئی انار نہیں جس کے دانوں میں جنتی انار کے دانوں سے پیوندکاری نہ کی گئی ہو۔( معجم ا لکبیر، ومن مناقب عبد اللّٰہ بن عباس واخبارہ، ۱۰ / ۲۶۳، الحدیث: ۱۰۶۱۱)
{فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ: توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟} یعنی اے جن اور انسان کے گروہ! اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے ایسے پھل پیدا کئے جنہیں کھانے سے تمہیں لذت حاصل ہوتی ہے توتم دونوں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟( روح البیان، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۹، ۹ / ۳۱۲، ملخصاً)