banner image

Home ur Surah Ar Rum ayat 45 Translation Tafsir

اَلرُّوْم

Ar Rum

HR Background

لِیَجْزِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنْ فَضْلِهٖؕ-اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْكٰفِرِیْنَ(45)

ترجمہ: کنزالایمان تا کہ صلہ دے اُنہیں جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے اپنے فضل سے بے شک وہ کافروں کو دوست نہیں رکھتا۔ ترجمہ: کنزالعرفان تا کہ الله ان لوگوں کو اپنے فضل سے جزا عطا فرمائے جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے ۔بیشک وہ کافروں کوپسندنہیں کرتا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لِیَجْزِیَ: تا کہ اللہ جزا عطا فرمائے۔} اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ جولوگ اچھا کام اور نیک عمل کر رہے ہیں  وہ اپنے ہی فائدے کے لئے کر رہے ہیں  تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے نیک اعمال کرنے والے مسلمانوں  کو جزا عطا فرمائے۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ قیامت کے دن لوگو ں  کو اس لئے الگ الگ کر دیا جائے گا تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے ان لوگوں  کو صلہ عطا فرمائے جنہوں  نے ایمان قبول کیا اور نیک اعمال کئے۔بے شک اللہ تعالیٰ کافروں  کوپسندنہیں  کرتا بلکہ وہ کافر سے ناراض ہے اور اسے سخت سزا دے گا۔( قرطبی، الروم، تحت الآیۃ: ۴۵، ۱۴ / ۳۲، الجزء الرابع عشر، جلالین، الروم، تحت الآیۃ: ۴۵، ص۳۴۴، روح البیان، الروم، تحت الآیۃ: ۴۵، ۷ / ۴۸، ملتقطاً)

نیک اعما ل کی جز املنا محض اللہ تعالیٰ کا فضل ہے:

            اس سے معلوم ہوا کہ بندے کو ا س کے نیک اعمال کا صلہ دینا اور نیک اعمال کے بدلے اسے ثواب اور جزا دینا اللہ تعالیٰ پر لازم نہیں اور وہ نیک لوگوں کو ان کی نیکیوں کا جو بھی اجر عطا فرمائے گا وہ صرف اس کا فضل و کرم ہے۔