banner image

Home ur Surah As Saffat ayat 141 Translation Tafsir

اَلصّٰٓفّٰت

As Saffat

HR Background

فَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ الْمُدْحَضِیْنَ(141)فَالْتَقَمَهُ الْحُوْتُ وَ هُوَ مُلِیْمٌ(142)

ترجمہ: کنزالایمان تو قرعہ ڈالا تو دھکیلے ہوؤں میں ہوا۔ پھر اسے مچھلی نے نگل لیا اور وہ اپنے آپ کو ملامت کرتا تھا۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو کشتی والے نے قرعہ ڈالا تویونس دھکیلے جانے والوں میں سے ہوگئے۔ پھر انہیں مچھلی نے نگل لیا اور وہ اپنے آپ کو ملامت کررہے تھے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَالْتَقَمَهُ الْحُوْتُ: پھر انہیں  مچھلی نے نگل لیا۔} جب حضرت یونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام دریا میں  ڈال دئیے گئے تو انہیں  ایک بڑی مچھلی نے نگل لیا اور اس وقت آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا حال یہ تھا کہ آپ خودکو ا س بات پر ملامت کر رہے تھے کہ نکلنے میں  جلدی کیوں  کی اور قوم سے جدا ہونے میں  اللہ تعالیٰ کے حکم کا انتظار کیوں  نہ کیا۔ مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مچھلی کواِلہام فرمایا: ’’میں  نے حضرت یونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو تیرے لئے غذا نہیں  بنایا بلکہ تیرے پیٹ کو اس کے لئے قید خانہ بنایا ہے لہٰذا تم نہ تو ان کی کوئی ہڈی توڑنا اور نہ ہی ان کے گوشت کو کاٹنا۔( روح البیان، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۴۲، ۷ / ۴۸۷، ملخصاً)