banner image

Home ur Surah As Sajdah ayat 29 Translation Tafsir

اَلسَّجْدَة

Surah As Sajdah

HR Background

قُلْ یَوْمَ الْفَتْحِ لَا یَنْفَعُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اِیْمَانُهُمْ وَ لَا هُمْ یُنْظَرُوْنَ(29)فَاَعْرِضْ عَنْهُمْ وَ انْتَظِرْ اِنَّهُمْ مُّنْتَظِرُوْنَ(30)

ترجمہ: کنزالایمان تم فرماؤ فیصلہ کے دن کافروں کو ان کا ایمان لانا نفع نہ دے گااور نہ انہیں مہلت ملے۔ تو اُن سے منہ پھیرلو اور انتظار کرو بیشک انہیں بھی انتظار کرنا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تم فرماؤ: فیصلے کے دن کافروں کو ان کا ایمان لانا نفع نہ دے گا اور نہ انہیں مہلت ملے گی۔ تو ان سے منہ پھیرلو اور انتظار کرو بیشک وہ بھی منتظرہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قُلْ: تم فرماؤ۔} اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان کافروں  سے فرما دیں  کہ فیصلے کے دن جب ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہو گا تونہ ہی انہیں  توبہ کرنے یا معذرت کرنے کی مہلت نصیب ہوگی اور نہ اس وقت کافروں  کا ایمان لانا انہیں  کوئی نفع دے گایعنی مرنے کے بعد حق واضح ہوجانے پر اگر وہ ایمان لے بھی آئے تو یہ انہیں  نفع نہ دے گا، اس صورت میں  فیصلے کے دن سے مراد غزوہِ بدر کا دن ہے جس میں  کافر قتل ہوئے۔ دوسری تفسیر یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان کافروں  سے فرما دیں  کہ تم جلدی نہ مچاؤ اور نہ ہی اس کا مذاق اڑاؤ کیونکہ جب فیصلے کا دن آئے گا تو اس وقت کافروں  کا ایمان لانا انہیں  کوئی نفع نہ دے گا اور نہ انہیں  توبہ و معذرت کی مہلت ملے گی ۔اس صورت میں فیصلے کے دن سے مراد’’ قیامت کا دن‘‘ ہے۔( خازن، السجدۃ، تحت الآیۃ: ۲۹، ۳ / ۴۸۰، روح البیان، السجدۃ، تحت الآیۃ: ۲۹، ۷ / ۱۲۹-۱۳۰، ملتقطاً)

{فَاَعْرِضْ عَنْهُمْ: تو ان سے منہ پھیرلو۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ فیصلے کے بارے میں  جلدی مچانے والے مشرکین سے منہ پھیرلیں  اور ان پر عذاب نازل ہونے کاانتظار کریں  بیشک وہ بھی انتظار کررہے ہیں۔(تفسیر طبری، السجدۃ، تحت الآیۃ: ۳۰، ۱۰ / ۲۵۳، جلالین، السجدۃ، تحت الآیۃ: ۳۰، ص۳۵۱، ملتقطاً)