Home ≫ ur ≫ Surah Ash Shams ≫ ayat 4 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ النَّهَارِ اِذَا جَلّٰىهَا(3)وَ الَّیْلِ اِذَا یَغْشٰىهَا(4)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ النَّهَارِ اِذَا جَلّٰىهَا: اور دن کی جب وہ سورج کو چمکائے۔} اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ دن کی قسم جب وہ سورج کو خوب واضح کر دے۔ کیونکہ دن سورج کے نور کا نام ہے تو جتنا دن زیادہ روشن ہوگا اتنا ہی سورج کا ظہور زیادہ ہوگا کیونکہ اثر کی قوت اور اس کا کمال اثر کرنے والے کی قوت اور کمال پر دلالت کرتاہے لہٰذا دن سورج کو ظاہر کر دیتا ہے۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ دن کی قسم جب دن دنیا کو یا زمین کو روشن کردے یا رات کی تاریکی کو دور کردے۔( تفسیرکبیر، الشّمس، تحت الآیۃ: ۳، ۱۱ / ۱۷۴-۱۷۵، خازن، الشّمس، تحت الآیۃ: ۳، ۴ / ۳۸۱، ملتقطاً)
{وَ الَّیْلِ اِذَا یَغْشٰىهَا: اور رات کی جب وہ سورج کو چھپادے۔} اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ رات کی قسم جب وہ سورج کو چھپادے اور آسمان کے کنارے ظلمت و تاریکی سے بھر جائیں ۔دوسرا معنی یہ ہے کہ رات کی قسم کہ جب رات دنیا کو چھپائے۔
یہاں تک جو چار چیزیں بیان ہوئیں یہ سب در حقیقت سورج کے چار اوصاف ہیں کیونکہ سورج کے وجود سے ہی دن ہوتا ہے اور روشنی خوب واضح ہو جاتی ہے اور سورج کے غروب ہونے سے ہی رات ہوتی ہے اور ا س کے بعد چاند نکل آتا ہے اور جو شخص سورج میں تھوڑا سا بھی غور کرے گا اور دل کی آنکھ سے ا س کی بناوٹ اور تخلیق وغیرہ کا مشاہدہ کرے گا تو وہ ا س کے خالق کی عظمت کو جان لے گا۔ (خازن، الشّمس، تحت الآیۃ: ۴، ۴ / ۳۸۱-۳۸۲، تفسیرکبیر، الشّمس، تحت الآیۃ: ۴، ۱۱ / ۱۷۵، ملتقطاً)