banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 185 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

قَالُوْۤا اِنَّمَاۤ اَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِیْنَ(185)وَ مَاۤ اَنْتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَ اِنْ نَّظُنُّكَ لَمِنَ الْكٰذِبِیْنَ(186)فَاَسْقِطْ عَلَیْنَا كِسَفًا مِّنَ السَّمَآءِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَﭤ(187)

ترجمہ: کنزالایمان بولے تم پر جادو ہوا ہے۔ تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی اور بیشک ہم تمہیں جھوٹا سمجھتے ہیں ۔ تو ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دو اگر تم سچے ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان قوم نے کہا: (اے شعیب!) تم تو ان میں سے ہو جن پر جادو ہوا ہے۔ تم تو ہمارے جیسے ایک آدمی ہی ہواور بیشک ہم تمہیں جھوٹوں میں سے سمجھتے ہیں ۔ تو ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دو اگر تم سچے ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالُوْا: قوم نے کہا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ لوگوں  نے حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نصیحت سن کر کہا:اے شعیب!تم تو ان لوگوں میں سے ہو جن پر جادو ہوا ہے اورتم کوئی فرشتے نہیں بلکہ ہمارے جیسے ایک آدمی ہی ہواور تم نے جونبوت کا دعویٰ کیا بے شک ہم تمہیں اس میں جھوٹا سمجھتے ہیں ۔ اگر تم نبوت کے دعوے میں سچے ہو تو اللہ تعالٰی سے دعا کرو کہ وہ عذاب کی صورت میں ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دے۔( مدارک، الشعراء،تحت الآیۃ:۱۸۵-۱۸۷،ص۸۳۰، روح البیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۸۵-۱۸۷، ۶ / ۳۰۴، ملتقطاً)

{وَ مَاۤ اَنْتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا: تم تو ہمارے جیسے ایک آدمی ہی ہو۔} صدر الافاضل مفتی نعیم الدین مراد آبادی  رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’نبوت کا انکار کرنے والے اَنبیاء( عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام )کی نسبت میں  بِالعموم یہی کہا کرتے تھے۔ جیسا کہ آج کل کے بعض فاسد العقیدہ کہتے ہیں ۔( خزائن العرفان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۸۶، ص۶۹۵)