banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 189 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

قَالَ رَبِّیْۤ اَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ(188)فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَهُمْ عَذَابُ یَوْمِ الظُّلَّةِؕ-اِنَّهٗ كَانَ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ(189)

ترجمہ: کنزالایمان فرمایا میرا رب خوب جانتا ہے جو تمہارے کوتک ہیں ۔ تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو انہیں شامیانے والے دن کے عذاب نے آلیا بیشک وہ بڑے دن کا عذاب تھا۔ ترجمہ: کنزالعرفان شعیب نے فرمایا :میرا رب تمہارے اعمال کوخوب جانتا ہے۔ تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو انہیں شامیانے والے دن کے عذاب نے پکڑلیا بیشک وہ بڑے دن کا عذاب تھا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالَ: فرمایا۔} حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ان لوگوں  کا جواب سن کر ان سے فرمایا :میرا رب عَزَّوَجَلَّ  تمہارے اعمال کو اور جس عذاب کے تم مستحق ہو اسے خوب جانتا ہے، وہ اگر چاہے گا تو آسمان کا کوئی ٹکڑ اتم پر گرا دے گایاتم پر کوئی اور عذاب نازل کرنا اس کی مَشِیَّت میں  ہو گا تو میرا رب عَزَّوَجَلَّ وہ عذاب تم پر نازل فرمادے گا۔( مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۸۸، ص۸۳۰)

{فَكَذَّبُوْهُ: تو انہوں  نے اسے جھٹلایا۔} ارشاد فرمایا کہ جنگل والوں  نے حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جھٹلایا تو انہیں  شامیانے کے دن کے عذاب نے پکڑلیا، بیشک وہ بڑے دن کا عذاب تھا جو کہ اس طرح ہوا کہ انہیں  شدید گرمی پہنچی، ہوا بند ہوئی اور سات دن گرمی کے عذاب میں  گرفتار رہے۔ تہ خانوں  میں  جاتے وہاں  اور زیادہ گرمی پاتے۔ اس کے بعد ایک بادل آیا سب اس کے نیچے آکے جمع ہوگئے تو اس سے آگ برسی اور سب جل گئے۔( مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۸۹، ص۸۳۰)