banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 3 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ اَلَّا یَكُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ(3)

ترجمہ: کنزالایمان کہیں تم اپنی جان پر کھیل جاؤ گے ان کے غم میں کہ وہ ایمان نہیں لائے۔ ترجمہ: کنزالعرفان ۔(اے حبیب!) کہیں آپ اپنی جان کو ختم نہ کردو اس غم میں کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لَعَلَّكَ: کہیں  آپ۔} تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ا س بات کی شدید خواہش تھی کہ اہل ِمکہ ایمان لے آئیں ، لیکن جب وہ ایمان نہ لائے اور کفار ِمکہ نے حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو جھٹلایا تو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ان کی ایمان سے محرومی کی وجہ سے قلبی طور پر بہت دکھ ہوا، اس پر اللہ تعالٰی نے یہ آیت ِکریمہ نازل فرمائی اور اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دیتے ہوئے رحمت و کرم کے انداز میں  خطاب فرمایا کہ’’ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، قرآن مجید حق کو بیان کرنے میں  انتہا کو پہنچا ہو اہے اور کفارِ مکہ میں  سے جو لوگ اللہ تعالٰی کے علم میں  ایمان سے محروم ہیں  وہ قرآنِ کریم کی آیات سن کر بھی ایمان نہیں  لائیں  گے، اس لئے آپ ان کے ایمان قبول نہ کرنے پر اتنا غم نہ کریں  کہ آپ کی جان ہی چلی جائے۔(خازن، الشعراء، تحت الآیۃ: ۳، ۳ / ۳۸۲، تفسیرکبیر، الشعراء، تحت الآیۃ: ۳، ۸ / ۴۹۰، ملتقطاً)

رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مخلوق پر انتہائی کرم نوازی:

             اس آیت میں  حضورِ اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے انتہائی محبوبیت کے اظہار کے ساتھ ساتھ حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مخلوق پر انتہائی کرم نوازی کا بھی ذکر ہے۔ حضورِ اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت پر کرم نوازی دنیا میں  تو ہے ہی، آخرت میں  یہ رحمت و شفقت اپنے مرتبۂ کمال کو پہنچی ہوئی ہوگی۔

اِدھر امّت کی حسرت پر اُدھر خالق کی رحمت پر

نرالا طَور ہوگا گردشِ چشمِ شفاعت کا