banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 38 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

فَجُمِـعَ السَّحَرَةُ لِمِیْقَاتِ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ(38)وَّ قِیْلَ لِلنَّاسِ هَلْ اَنْتُمْ مُّجْتَمِعُوْنَ(39)لَعَلَّنَا نَتَّبِـعُ السَّحَرَةَ اِنْ كَانُوْا هُمُ الْغٰلِبِیْنَ(40)

ترجمہ: کنزالایمان تو جمع کیے گئے جادوگر ایک مقرر دن کے وعدہ پر۔ اور لوگوں سے کہا گیا کیا تم جمع ہوگئے۔ شاید ہم ان جادوگروں ہی کی پیروی کریں اگر یہ غالب آئیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو جادوگروں کو ایک مقرر دن کے وعدے پر جمع کرلیا گیا۔ اور لوگوں سے کہا گیا :کیا تم جمع ہوگے؟ شاید ہم ان جادوگروں ہی کی پیروی کریں اگر یہ غالب ہوجائیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

}فَجُمِـعَ: توجمع کرلیا گیا۔{ اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ جادو گروں  کو فرعونیوں  کی عید کے دن جمع کر لیا گیا اور اس مقابلے کے لئے چاشت کا وقت مقرر کیا گیا اورفرعون کی جانب سے لوگوں  سے کہا گیا :کیا تم بھی جمع ہوگے تاکہ دیکھو کہ دونوں  فریق کیا کرتے ہیں  اور اُن میں سے کون غالب آتا ہے۔شاید ہم ان جادوگروں  ہی کی پیروی کریں  اگر یہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر غالب ہوجائیں ۔ اس سے ان کا مقصود جادو گروں  کی پیروی کرنا نہ تھا بلکہ غرض یہ تھی کہ اس حیلے سے لوگوں  کو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی پیروی کرنے سے روکیں۔(مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ۳۸-۴۰، ص۸۱۹، خازن، الشعراء، تحت الآیۃ۳۸-۴۰، ۳ / ۳۸۶، ملتقطاً)