banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 45 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

فَاَلْقٰى مُوْسٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِیَ تَلْقَفُ مَا یَاْفِكُوْنَ(45)فَاُلْقِیَ السَّحَرَةُ سٰجِدِیْنَ(46)قَالُوْۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(47)رَبِّ مُوْسٰى وَ هٰرُوْنَ(48)

ترجمہ: کنزالایمان تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈالا جبھی وہ ان کی بناوٹوں کو نگلنے لگا۔ اب سجدہ میں گرے جادوگر۔ بولے ہم ایمان لائے اس پر جو سارے جہان کا رب ہے۔ جو موسیٰ اور ہارون کا رب ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو موسیٰ نے اپنا عصا (زمین پر) ڈالا توجبھی وہ ان کی جعلسازیوں کو نگلنے لگا۔ توجادوگر سجدے میں گرا دیے گئے۔ انہوں نے کہا: ہم ایمان لائے اس پر جو سارے جہان کا رب ہے۔ جو موسیٰ اور ہارون کا رب ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ فَاَلْقٰى مُوْسٰى عَصَاهُ: تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈالا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ جب جادو گروں  نے رسیاں  ڈال دیں  توحضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اللہ تعالٰی کے حکم سے اپنا عصا زمین پر ڈال دیا تو وہ اسی وقت بہت بڑا سانپ بن کراُن رسیوں  اور لاٹھیوں  کو نگلنے لگا جو جادو کی وجہ سے اژدھے بن کر دوڑتے نظر آرہے تھے،جب وہ اُن سب کو نگل گیا اور اس کے بعدحضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اسے اپنے دست ِمبارک میں  لیا تو وہ پہلے کی طرح عصا تھا۔ جادوگروں  نے جب یہ منظر دیکھا تو انہیں  یقین ہوگیا کہ یہ جادو نہیں  ہے اور یہ دیکھنے کے بعد ان پر ایسااثر ہوا کہ وہ بے اختیار اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہو گئے اور یوں  لگتا تھا جیسے کسی نے انہیں  پکڑ کر سجدے میں  گرا دیا ہو،پھر جادو گروں  نے سچے دل سے کہا: ہم ا س پر ایمان لائے جو سارے جہان کا رب عَزَّوَجَلَّ ہے اور جو حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا رب عَزَّوَجَلَّ ہے۔(خازن، الشعراء، تحت الآیۃ: ۴۵-۴۸، ۳ / ۳۸۶، روح البیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۴۵-۴۸، ۶ / ۲۷۳-۲۷۴، ملتقطاً)