banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 6 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

وَ مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ ذِكْرٍ مِّنَ الرَّحْمٰنِ مُحْدَثٍ اِلَّا كَانُوْا عَنْهُ مُعْرِضِیْنَ(5)فَقَدْ كَذَّبُوْا فَسَیَاْتِیْهِمْ اَنْۢبٰٓؤُا مَا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ(6)

ترجمہ: کنزالایمان اور نہیں آتی ان کے پاس رحمٰن کی طرف سے کوئی نئی نصیحت مگر اس سے منہ پھیر لیتے ہیں ۔ تو بیشک انہوں نے جھٹلایا تو اب ان پر آیا چاہتی ہیں خبریں ان کے ٹھٹھے کی۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور ان کے پاس رحمٰن کی طرف سے کوئی نئی نصیحت نہیں آتی مگر وہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں ۔ تو بیشک انہوں نے جھٹلایا تو اب ان پر اس کی خبریں آئیں گی جس کا یہ مذاق اُڑاتے تھے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مَا یَاْتِیْهِمْ: اور ان کے پاس نہیں  آتی۔} یعنی اللہ تعالٰی نے تنبیہ اور نصیحت پر مشتمل ایک کے بعد ایک آیت نازل فرمائی اوران کفار کا حال یہ ہے کہ جب بھی اللہ تعالٰی کی طرف سے کوئی نئی نصیحت اور وحی نازل ہوتی ہے تووہ اس کا انکار کرتے چلے جاتے ہیں  اور یوں  دم بدم ان کا کفر بڑھتا جاتا ہے۔( روح البیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۵، ۶ / ۲۶۲-۲۶۳، مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۵، ص۸۱۴، ملتقطاً)

{فَقَدْ كَذَّبُوْا: تو بیشک انہوں  نے جھٹلایا۔} اس آیت میں  قرآن مجیدکا انکارکرنے پر مشرکوں  کو وعید سنائی گئی اور اللہ تعالٰی کے عذاب سے ڈرایا گیا ہے، چنانچہ ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ اللہ تعالٰی کی طرف سے جو قرآن لے کر ان مشرکوں  کے پاس تشریف لائے ہیں ، انہوں  نے اسے جادو،شعر اور سابقہ لوگوں  کی کہانیاں  کہہ کر جھٹلایا تو عنقریب جب انہیں  (دنیا میں  قتل یا آخرت میں  جہنم کا) عذاب پہنچے گا تب انہیں  خبر ہوگی کہ قرآن مجید اور رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو جھٹلانے کا یہ انجام ہے اورجب جھٹلانے کا نتیجہ ظاہر ہوگیا تو اس کے بعدان کی شرمندگی اورندامت کوئی فائدہ نہ دے گی۔( مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ:۶،ص۸۱۴، تفسیرطبری، الشعراء، تحت الآیۃ: ۶، ۹ / ۴۳۳، روح البیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۶، ۶ / ۲۶۳، ملتقطاً)