banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 60 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

فَاَتْبَعُوْهُمْ مُّشْرِقِیْنَ(60)فَلَمَّا تَرَآءَ الْجَمْعٰنِ قَالَ اَصْحٰبُ مُوْسٰۤى اِنَّا لَمُدْرَكُوْنَ(61)قَالَ كَلَّاۚ-اِنَّ مَعِیَ رَبِّیْ سَیَهْدِیْنِ(62)

ترجمہ: کنزالایمان تو فرعونیوں نے ان کا تعاقب کیا دن نکلے۔ پھر جب آمنا سامنا ہوا دونوں گروہوں کا موسیٰ والوں نے کہا ہم کو انہوں نے آلیا۔ موسیٰ نے فرمایا یوں نہیں بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے وہ مجھے اب راہ دیتا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو دن نکلنے کے وقت فرعونیوں نے ان کا تعاقب کیا۔ پھر جب دونوں گروہوں کا آمنا سامنا ہوا تو موسیٰ کے ساتھیوں نے کہا: بیشک ہمیں پالیا گیا۔ موسیٰ نے فرمایا:ہرگز نہیں ، بیشک میرے ساتھ میرا رب ہے وہ ابھی مجھے راستہ دکھا دے گا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَاَتْبَعُوْهُمْ: تو فرعونیوں  نے ان کا تعاقب کیا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ جب سورج طلوع ہو اتو فرعونیوں  نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور بنی اسرائیل کا تعاقب کیا،پھر جب دونوں  گروہوں  کا آمنا سامنا ہوا اور ان میں  سے ہر ایک نے دوسرے کو دیکھا تو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھیوں  نے کہا: بیشک اب وہ ہم پر قابو پالیں  گے، نہ ہم ان کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں  اور نہ ہمارے پاس بھاگنے کی کوئی جگہ ہے کیونکہ آگے دریا ہے۔حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو چونکہ اللہ تعالٰی کے وعدے پر پورا بھروسہ تھا ا س لئے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بنی اسرائیل سے فرمایا کہ اللہ تعالٰی سے براگمان نہ رکھو، وہ لوگ ہر گز تمہیں  نہ پا سکیں  گے بیشک میرے ساتھ میرا رب عَزَّوَجَلَّ ہے اور وہ ابھی مجھے بچنے کاراستہ دکھا دے گا۔( روح ا لبیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۶۰-۶۲، ۶ / ۲۷۸، مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۶۰-۶۲، ص۸۲۱، ملتقطاً)