Home ≫ ur ≫ Surah At Taghabun ≫ ayat 7 ≫ Translation ≫ Tafsir
زَعَمَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ لَّنْ یُّبْعَثُوْاؕ-قُلْ بَلٰى وَ رَبِّیْ لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْؕ-وَ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ(7)
تفسیر: صراط الجنان
{زَعَمَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ لَّنْ یُّبْعَثُوْا: کافروں نے گمان کرلیا کہ انہیں ہرگز دوبارہ زندہ نہیں کیاجائے گا۔} اس آیت میں اللّٰہ تعالیٰ نے یہ بتایا ہے کہ کافر مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کا انکار کرتے ہیں ،چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ کفارِ مکہ نے یہ گمان کر لیا ہے کہ وہ مرنے کے بعد ہرگز نہ اٹھائے جائیں گے اور کبھی اپنی قبروں سے نہ نکلیں گے، اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان کے گمان کا رد کرتے ہوئے ان سے فرما دیں : کیوں نہیں ، میرے رب کی قسم ،تم قیامت کے دن ضرور اٹھائے جاؤ گے ،پھر تمہارے اعمال تمہیں بتادئیے جائیں گے تاکہ تم سے حساب لیا جائے اور تمہیں تمہارے اعمال کی سزا دی جائے اور(یاد رکھو) قیامت کے دن دوبارہ زندہ کرنا،اعمال کا حساب لینا اور ان کی جزا دینا اللّٰہ تعالیٰ پر آسان ہے کیونکہ ا س کی قدرت کامل ہے ۔( خازن، التغابن، تحت الآیۃ: ۷، ۴ / ۲۷۵، روح البیان، التغابن، تحت الآیۃ: ۷، ۱۰ / ۹-۱۰، ملتقطاً)