Home ≫ ur ≫ Surah At Talaq ≫ ayat 3 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ-وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ-اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمْرِهٖؕ-قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا(3)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ: اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں اس کا گمان بھی نہ ہو۔} اوپر والی آیت کے آخری حصے میں اللّٰہ تعالیٰ سے ڈرنے والے کو ایک بشارت دی گئی اور یہاں اسے مزید بشارت دی جا رہی ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں اس کا گمان بھی نہ ہو اور جو اللّٰہ تعالیٰ پر بھروسہ کرے اور اپنے تمام اُمور اسی کے سپرد کر دے تو وہ اسے دونوں جہان میں کافی ہے ،بیشک اللّٰہ تعالیٰ اپنا کام پورا کرنے والا ہے، بیشک اللّٰہ تعالیٰ نے ہر چیز کیلئے ایک اندازہ مقرر کررکھا ہے (لہٰذا تم تَوَکُّل کر ویا نہ کرو،ملے گا وہی جو مقدر ہے ، تو تَوَکُّل چھوڑ کر ثواب سے محروم کیوں ہوتے ہو۔)( مدارک، الطلاق، تحت الآیۃ: ۳، ص۱۲۵۱-۱۲۵۲)
توکُّل کرنے کی ترغیب:
اس آیت سے معلوم ہو اکہ ہر مسلمان کو اللّٰہ تعالیٰ پر توکُّل کرنا چاہئے اور اپنے تمام اُمور میں اسی پر بھروسہ کرنا چاہئے ۔توکُّل کے بارے میں حضرت عمرفاروق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اگرتم اللّٰہ تعالیٰ پراس طرح توکُّل کروجس طرح توکُّل کرنے کاحق ہے توتمہیں اس طرح رزق دیاجائے گاجس طرح پرندوں کورزق دیاجاتاہے ،وہ صبح کوبھوکے نکلتے ہیں اورشام کوپیٹ بھرکرآتے ہیں ۔( ترمذی، کتاب الزہد، باب فی التوکل علی اللّٰہ، ۴ / ۱۵۴، الحدیث: ۲۳۵۱)
اور حضرت عبداللّٰہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:جوشخص فاقہ میں مبتلاہواوروہ لوگوں کے سامنے اپنے فاقہ کوبیان کرے تواللّٰہ تعالیٰ اس کے فاقہ کودورنہیں کرتااورجس شخص کوفاقہ ہواوروہ اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کرے تواللّٰہ تعالیٰ اسے جلد وفات دے کر یا دیر سے رزق عطافرما کر بے نیاز کر دے گا۔( ابوداؤد، کتاب الزکاۃ، باب فی الاستعفاف، ۲ / ۱۷۰، الحدیث: ۱۶۴۵)
اللّٰہ تعالیٰ ہمیں جیسا توکُّل کرنے کا حق ہے ویسا توکُّل کرنے کی توفیق عطا فرمائے،اٰمین۔