banner image

Home ur Surah At Tariq ayat 10 Translation Tafsir

اَلطَّارِق

At Tariq

HR Background

یَوْمَ تُبْلَى السَّرَآىٕرُ(9)فَمَا لَهٗ مِنْ قُوَّةٍ وَّ لَا نَاصِرٍﭤ(10)

ترجمہ: کنزالایمان جس دن چھپی باتوں کی جانچ ہوگی ۔ تو آدمی کے پاس نہ کچھ زور ہوگا نہ کوئی مددگار ۔ ترجمہ: کنزالعرفان جس دن چھپی باتوں کو جانچا جائے گا ۔ تو آدمی کے پاس نہ کچھ قوت ہوگی اورنہ کوئی مددگار۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{یَوْمَ تُبْلَى السَّرَآىٕرُ: جس دن چھپی باتوں  کو جانچا جائے گا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کاخلاصہ یہ ہے کہ جس دن چھپی باتوں  کو ظاہر کر دیا جائے گا تو اس دن مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کاا نکار کرنے والے آدمی کے پاس نہ کوئی ایسی قوت ہوگی جس سے وہ عذاب کو روک سکے اور نہ اس کا کوئی ایسا مددگار ہوگا جو اُسے عذاب سے بچا سکے۔ چھپی باتوں  سے مراد عقائد ،نیتیں  اور وہ اعمال ہیں  جن کو آدمی چھپاتا ہے اور قیامت کے دن اللّٰہ تعالیٰ ان سب کو ظاہر کردے گا۔(مدارک، الطّارق، تحت الآیۃ: ۹-۱۰، ص۱۳۳۸-۱۳۳۹، خازن، الطّارق، تحت الآیۃ: ۹-۱۰، ۴ / ۳۶۹، ملتقطاً)

قیامت کے دن پوشیدہ اعمال ظاہر کر دئیے جائیں  گے :

معلوم ہو اکہ بندے کے عقائد، نیتیں  اور اعمال اگرچہ دنیا میں  کسی پر ظاہر نہ ہو سکیں  لیکن قیامت کے دن اس کا کیا دھرا سب سامنے آجائے گا۔ چنانچہ ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

’’هُنَالِكَ تَبْلُوْا كُلُّ نَفْسٍ مَّاۤ اَسْلَفَتْ وَ رُدُّوْۤا اِلَى اللّٰهِ مَوْلٰىهُمُ الْحَقِّ‘‘(یونس:۳۰)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: وہاں  ہر آدمی اپنے سابقہ اعمال کو جانچلے گا اور انہیں  اللّٰہ کی طرف لوٹایا جائے گا جو ان کا سچا مولیٰ ہے۔

            اور ارشاد فرمایا:

’’یُنَبَّؤُا الْاِنْسَانُ یَوْمَىٕذٍۭ بِمَا قَدَّمَ وَ اَخَّرَؕ(۱۳) بَلِ الْاِنْسَانُ عَلٰى نَفْسِهٖ بَصِیْرَةٌ‘‘(قیامہ:۱۳، ۱۴)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا بتادیا جائے گا۔بلکہ آدمی خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھنے والا ہوگا۔

لہٰذا ہر ایک کو چاہئے کہ اپنے ظاہری اعمال درست کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے باطنی اور پوشیدہ اعمال کو بھی درست کرے تاکہ قیامت کے دن لوگوں  کے سامنے رسوا ہونے سے بچ سکے ۔