banner image

Home ur Surah Az Zariyat ayat 47 Translation Tafsir

اَلذّٰرِيـٰت

Az Zariyat

HR Background

وَ السَّمَآءَ بَنَیْنٰهَا بِاَیْىدٍ وَّ اِنَّا لَمُوْسِعُوْنَ(47)وَ الْاَرْضَ فَرَشْنٰهَا فَنِعْمَ الْمٰهِدُوْنَ(48)

ترجمہ: کنزالایمان اور آسمان کو ہم نے ہاتھوں سے بنایا اور بے شک ہم وسعت دینے والے ہیں ۔ اور زمین کو ہم نے فرش کیا تو ہم کیا ہی اچھے بچھانے والے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور آسمان کو ہم نے (اپنی) قدرت سے بنایا اور بیشک ہم وسعت وقدرت والے ہیں ۔ اور زمین کو ہم نے فرش بنایا تو ہم کیا ہی اچھا بچھانے والے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ وَ السَّمَآءَ بَنَیْنٰهَا بِاَیْىدٍ: اور آسمان کو ہم نے (اپنی) قدرت سے بنایا۔} یہاں  سے اللہ تعالیٰ کی وحدانیَّت اور قدرت کے دلائل ذکر کئے جا رہے ہیں  اور اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ ہم نے آسمان کو اپنے دست ِقدرت سے بنایا اور بے شک ہم اسے اتنی وسعت دینے والے ہیں  کہ زمین اپنی فضا کے ساتھ اس کے اندر اس طرح آجائے جیسے کہ ایک وسیع و عریض میدان میں  گیند پڑی ہو ۔ دوسری تفسیر یہ ہے کہ ہم نے آسمان کو اپنے دست ِقدرت سے بنایا اور بیشک ہم اپنی مخلوق پر رزق وسیع کرنے والے ہیں ۔( خازن، الذّٰریٰت، تحت الآیۃ: ۴۷، ۴ / ۱۸۴)

{ وَ الْاَرْضَ فَرَشْنٰهَا: اور زمین کو ہم نے فرش بنایا۔} اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین کو فرش بنایا کہ زمین اس قدر وسیع ہے کہ گول ہونے کے باوجود فرش کی طرح بچھی ہوئی معلوم ہوتی ہے، نیز نہ تو لوہے کی طرح سخت ہے کہ اس پر چلنا پھرنا دشوار ہو جائے اور نہ پانی کی طرح پتلی کہ مخلوق اس میں  ڈوب جائے۔یہ رب تعالیٰ کی قدرت کی بڑی دلیل ہے۔