Home ≫ ur ≫ Surah Az Zukhruf ≫ ayat 70 ≫ Translation ≫ Tafsir
یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَ(68)اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ كَانُوْا مُسْلِمِیْنَ(69)اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ اَنْتُمْ وَ اَزْوَاجُكُمْ تُحْبَرُوْنَ(70)
تفسیر: صراط الجنان
{یٰعِبَادِ: اے میرے بندو!} اس آیت ا ور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ دینی دوستی اور اللہ تعالیٰ کی خاطر محبت رکھنے والوں کی تعظیم اور ان کے دل خوش کرنے کے لئے ان سے فرمایا جائے گا’’ اے میرے بندو! آج نہ تم پر خوف ہے اور نہ تم غمگین ہوگے اور میرے بندے وہ ہیں جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور وہ فرمانبردارتھے،ان سے کہا جائے گا کہ تم اور تمہاری مومنہ بیویاں جنت میں داخل ہوجائیں اورجنت میں تمہارا اکرام ہوگا، نعمتیں دی جائیں گی اورایسے خوش کئے جاؤ گے کہ تمہارے چہروں پر خوشی کے آثار نمودار ہوں گے۔( ابو سعود، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۶۸-۷۰، ۵ / ۵۵۰، ملخصاً)
مقاتل نے کہا کہ ’’حشر کے میدان میں ایک مُنادی یہ اعلان فرمائے گا ’’یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ‘‘ یعنی اے میرے بندو! آج تم پر کوئی خوف نہیں ہے۔تو تمام اہلِ محشر اپنے سروں کو اٹھا لیں گے ۔پھر وہ مُنادی فرمائے گا ’’اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ كَانُوْا مُسْلِمِیْنَ‘‘ یعنی میرے بندے وہ ہیں جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور وہ فرمانبردار تھے۔ یہ سن کر مسلمانوں کے علاوہ تمام مذاہب والے اپنے سروں کو جھکا لیں گے ۔
اورحضرت حارث محاسبی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن مُنادی اعلان فرمائے گا ’’یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَ‘‘ تو تمام لوگ اپنے سروں کو اٹھا لیں گے اور کہیں گے: ہم اللہ تعالیٰ کے بندے ہیں ۔پھر دوسری بار مُنادی فرمائے گا ’’اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ كَانُوْا مُسْلِمِیْنَ‘‘ تو تمام کفار اپنے سروں کو جھکا لیں گے جبکہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیّت کا اقرار کرنے والے اپنے سر اٹھائے رکھیں گے ۔پھر تیسری بار مُنادی فرمائے گا ’’اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ كَانُوْا یَتَّقُوْنَ‘‘ تو کبیرہ گناہ کرنے والے اپنے سروں کو جھکا لیں گے جبکہ مُتّقی لوگ اسی طرح اپنے سر اٹھائے رکھیں گے ۔اللہ تعالیٰ اپنے وعدے کے مطابق ان سے خوف اور غم دور کر دے گا کیونکہ وہ اکرمُ الاکرمین ہے، وہ اپنے اولیاء کو شرمندہ نہیں ہونے دے گا۔( تفسیرقرطبی، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۶۸، ۸ / ۸۰-۸۱، الجزء السادس عشر)