banner image

Home ur Surah Az Zumar ayat 20 Translation Tafsir

اَلزُّمَر

Az Zumar

HR Background

لٰكِنِ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ مِّنْ فَوْقِهَا غُرَفٌ مَّبْنِیَّةٌۙ-تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ۬ؕ-وَعْدَ اللّٰهِؕ-لَا یُخْلِفُ اللّٰهُ الْمِیْعَادَ(20)

ترجمہ: کنزالایمان لیکن جو اپنے رب سے ڈرے ان کے لیے بالا خانے ہیں ان پر بالا خانے بنے ان کے نیچے نہریں بہیں اللہ کا وعدہ اللہ وعدہ خلاف نہیں کرتا۔ ترجمہ: کنزالعرفان لیکن اپنے رب سے ڈرنے والوں کیلئے بلند محلات ہیں جن کے اوپر (مزید) بلند محلات بنے ہوئے ہیں ۔ان کے نیچے نہریں بہتی ہیں ،یہ اللہ کا وعدہ ہے۔ اللہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لٰكِنِ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ: لیکن جو اپنے رب سے ڈرے۔} اس آیت میں  متقی اور پرہیزگار اہلِ ایمان کا حال بیان کرتے ہوئے فرمایا: لیکن اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے ڈرنے والوں  اور ا س کی اطاعت و فرمانبرداری کرنے والوں  کیلئے جنت کے بلند محلا ت ہیں  جن کے اوپر مزیدبلند محلات بنے ہوئے ہیں  جو ان سے زیادہ بلند ہیں ۔ ان کے نیچے نہریں  بہتی ہیں ،یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ  کا وعدہ ہے اور اللہ تعالیٰ وعدہ خلافی نہیں  کرتا۔( خازن، الزمر، تحت الآیۃ: ۲۰، ۴ / ۵۲)

            حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’بے شک جنتی لوگ اپنے مقامات میں  فرق کے باعث اپنے سے اوپر بالاخانے والوں  کو ایسے دیکھیں  گے جس طرح اُفق میں  مشرق یا مغرب کی جانب کسی روشن ستارے کو دیکھتے ہوں ۔صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ نے عرض کی: یا رسولَ اللہ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، وہ تو انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی منزلیں  ہیں  دوسرے وہاں  کیسے پہنچ سکتے ہیں !ارشاد فرمایا: ’’کیوں  نہیں ،وہ لوگ پہنچ سکیں  گے جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اور رسولوں  عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تصدیق کی۔(بخاری، کتاب بدء الخلق، باب ما جاء فی صفۃ الجنّۃ وانّہا مخلوقۃ، ۲ / ۳۹۳، الحدیث: ۳۲۵۶)