banner image

Home ur Surah Az Zumar ayat 24 Translation Tafsir

اَلزُّمَر

Az Zumar

HR Background

اَفَمَنْ یَّتَّقِیْ بِوَجْهِهٖ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِؕ-وَ قِیْلَ لِلظّٰلِمِیْنَ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ(24)

ترجمہ: کنزالایمان تو کیا وہ جو قیامت کے دن بُرے عذاب کی ڈھال نہ پائے گا اپنے چہرے کے سوا نجات والے کی طرح ہوجائے گا اور ظالموں سے فرمایا جائے گا اپنا کمایا چکھو ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو کیا وہ جو قیامت کے دن اپنے چہرے کے ذریعے برے عذاب کوروکنے کی کوشش کرے گا (وہ نجات پانے والوں کی طرح ہوسکتا ہے؟) اور ظالموں سے فرمایا جائے گا: اپنے کمائے ہوئے اعمال کا مزہ چکھو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَفَمَنْ یَّتَّقِیْ بِوَجْهِهٖ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ: تو کیا وہ جو قیامت کے دن اپنے چہرے کے ذریعے برے عذاب کوروکنے کی کوشش کرے گا۔} اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں  پر دو چیزیں  لازم فرمادیں  جن کے دل (اللہ تعالیٰ کے ذکر سے) سخت ہو گئے،(1) دنیا میں  گمراہی۔اس کا ذکر اوپر والی آیت میں  ہوا،(2)آخرت میں  شدید عذاب۔اس کا ذکر اس آیت میں  ہے اورایک قول یہ ہے کہ اس آیت میں  جس کا ذکر ہے ا س سے مراد وہ کافر ہے جس کے ہاتھ گردن کے ساتھ ملا کر باندھ دیئے جائیں  گے اور اس کی گردن میں  گندھک کا ایک جلتا ہوا پہاڑ پڑا ہوگا جو اس کے چہرے کوبھون ڈالتا ہوگا ،اس طرح اسے اوندھا کرکے آتشِ جہنم میں  گرایا جائے گا۔آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ تو کیا وہ جو قیامت کے دن اپنے چہرے کو ڈھال بنا کر اس کے ذریعے برے عذاب کوروکنے کی کوشش کرے گاوہ اس مومن کی طرح ہوسکتا ہے جو عذاب سے مامون اور محفوظ ہو؟ہرگز نہیں ۔ اور ظالموں  سے جہنم کے خازن کہیں  گے :دنیا میں  جو کفر سرکشی اختیار کی تھی اب اس کا وبال و عذاب برداشت کرو۔(تفسیرکبیر، الزمر، تحت الآیۃ: ۲۴، ۹ / ۴۴۸، خازن، الزمر، تحت الآیۃ: ۲۴، ۴ / ۵۴، ملتقطاً)