banner image

Home ur Surah Az Zumar ayat 46 Translation Tafsir

اَلزُّمَر

Az Zumar

HR Background

قُلِ اللّٰهُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ عٰلِمَ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ اَنْتَ تَحْكُمُ بَیْنَ عِبَادِكَ فِیْ مَا كَانُوْا فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ(46)

ترجمہ: کنزالایمان تم عرض کرو اے اللہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے نِہاں اور عِیاں کے جاننے والے تو اپنے بندوں میں فیصلہ فرمائے گا جس میں وہ اختلاف رکھتے تھے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تم عرض کرو: اے اللہ !آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے!ہرپوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے! تو اپنے بندوں میں اس چیز کا فیصلہ فرمائے گا جس میں وہ اختلاف رکھتے تھے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قُلْ: تم عرض کرو۔} مشرکین کی خراب عقل پر دلالت کرنے والا عجیب و غریب معاملہ بیان کرنے کے بعد اس آیت میں  اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ایک عظیم دعا تعلیم فرمائی ہے ،اس دعا میں  پہلے اللہ تعالیٰ کی قدرتِ تامہ کا ذکر ہے اور اس کے بعد کامل علم کا بیان ہے،اس کے بعد فرمایا کہ اس طرح عرض کرو’’ اے اللہ! عَزَّوَجَلَّ، مشرکین کی توحید سے نفرت اور شرک سنتے وقت کی خوشی معروف ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ اس پر ا تنے مضبوطی سے قائم ہیں  کہ تیرے سوا کوئی بھی ان کے فاسد عقیدے اور باطل مذہب کو زائل نہیں  کر سکتا۔( تفسیرکبیر، الزّمر، تحت الآیۃ: ۴۶، ۹ / ۴۵۷)

دعا قبول ہونے کے لئے پڑھی جانے والی آیت:

            زیرِ تفسیر آیت کے بارے میں  حضرت سعید بن مسیب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے منقول ہے کہ یہ آیت پڑھ کر جو دعا مانگی جائے وہ قبول ہوتی ہے۔ (مدارک، الزّمر، تحت الآیۃ: ۴۶، ص۱۰۴۱)            لہٰذا جب بھی کوئی دعا مانگیں  تو اُس سے پہلے مذکورہ بالا آیت پڑھ لیں  اِنْ شَآءَاللہ دعا قبول ہو گی۔