Home ≫ ur ≫ Surah Fatir ≫ ayat 19 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ مَا یَسْتَوِی الْاَعْمٰى وَ الْبَصِیْرُ(19)وَ لَا الظُّلُمٰتُ وَ لَا النُّوْرُ(20)وَ لَا الظِّلُّ وَ لَا الْحَرُوْرُ(21)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ مَا یَسْتَوِی: اور برابر نہیں ۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے کافر اور مومن کی ذات میں فرق بتایا کہ کافر ایسا ہے جیسے اندھا اور مومن ایسا ہے جیسے دیکھنے والا اوریہ دونوں برابر نہیں ۔ بعض مفسرین نے اس آیت کے یہ معنی بیان کئے ہیں کہ جاہل اور عالم برابر نہیں ۔ (جلالین مع صاوی، فاطر، تحت الآیۃ: ۱۹، ۵ / ۱۶۹۴، مدارک، فاطر، تحت الآیۃ: ۱۹، ص۹۷۶، ملتقطاً)
{وَ لَا الظُّلُمٰتُ: اور نہ اندھیرے۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے کافر اور مومن کے اوصاف میں فرق بیان فرمایا کہ کفر ایسے ہیں جیسے اندھیرے اور ایمان ایسا ہے جیسے اجالا،اور یہ دونوں برابر نہیں ۔( جلالین مع صاوی، فاطر، تحت الآیۃ: ۲۰، ۵ / ۱۶۹۴، ملخصاً)
{وَ لَا الظِّلُّ: اور نہ سایہ۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے قیامت کے دن کافر اور مومن کے مکان میں فرق بیان فرمایا کہ مومن کا مکان جنت ایسے ہے جیسے سایہ اور کافر کا مکان جہنم ایسے ہے جیسے تیز دھوپ،اور یہ دونوں برابر نہیں ۔بعض مفسرین نے فرمایا کہ سایہ سے مراد حق اور تیز دھوپ سے مراد باطل ہے۔(جلالین مع صاوی، فاطر، تحت الآیۃ: ۲۱، ۵ / ۱۶۹۴، مدارک، فاطر، تحت الآیۃ: ۲۱، ص۹۷۶، ملتقطاً)