banner image

Home ur Surah Fatir ayat 2 Translation Tafsir

اَلْفَاطِر

Fatir

HR Background

مَا یَفْتَحِ اللّٰهُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَاۚ-وَ مَا یُمْسِكْۙ-فَلَا مُرْسِلَ لَهٗ مِنْۢ بَعْدِهٖؕ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(2)

ترجمہ: کنزالایمان اللہ جو رحمت لوگوں کے لیے کھولے اس کا کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ روک لے تو اس کی روک کے بعد اس کا کوئی چھوڑنے والا نہیں اور وہی عزت و حکمت والا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اللہ لوگوں کے لیے جو رحمت کھول دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ روک دے تو اس کے روکنے کے بعد اسے کوئی چھوڑنے والا نہیں اور وہی غالب، حکمت والا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{مَا یَفْتَحِ اللّٰهُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا: اللہ لوگوں  کے لیے جو رحمت کھول دے اسے کوئی روکنے والا نہیں ۔} اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ لوگوں  کے لیے اپنی رحمت کے خزانوں  میں  سے جو رحمت کھول دے جیسے صحت،امن و سلامتی ، علم و حکمت، بارش اور رزق وغیرہ،تو اسے روکنے پر کوئی قدرت نہیں  رکھتااور جس چیز کو روک دے تو اس کے روکنے کے بعد اسے چھوڑنے پر کوئی قدرت نہیں  رکھتا اور اللہ تعالیٰ ہی کھولنے ،روکنے اور اپنی مَشِیّت کے لحاظ سے ہر چیز پرغالب ہے اور اللہ تعالیٰ جو کچھ بھی کرتا ہے وہ سب حکمت اور مصلحت کے مطابق ہے ۔( تفسیر ابو سعود، فاطر، تحت الآیۃ: ۲، ۴ / ۳۶۰، خازن، فاطر، تحت الآیۃ: ۲، ۳ / ۵۲۹، ملتقطاً)

فرض نماز کے بعد پڑھا جانے والا وظیفہ:

             صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی حدیث میں  ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہر فرض نماز کے بعد یوں  کہا کرتے: ’’لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللہ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ اَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ‘‘ یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ اکیلا ہے ا س کا کوئی شریک نہیں ،اسی کی بادشاہی ہے اور اسی کے لئے سب تعریفیں  ہیں  اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ اے اللہ! عَزَّوَجَلَّ، جو تو دے اسے کوئی روکنے والا نہیں  اور جو تو روکے اسے کوئی دینے والا نہیں  اور کسی دولت مند کو تیرے مقابلے پر دولت نفع نہ دے گی۔(بخاری، کتاب الاذان، باب الذکر بعد الصلاۃ، ۱ / ۲۹۴، الحدیث: ۸۴۴، مسلم، کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ وبیان صفتہ، ص۲۹۸، الحدیث: ۱۳۷(۵۹۳))