banner image

Home ur Surah Ghafir ayat 49 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِن (اَلْغَافِر)

Surah Ghafir

HR Background

وَ قَالَ الَّذِیْنَ فِی النَّارِ لِخَزَنَةِ جَهَنَّمَ ادْعُوْا رَبَّكُمْ یُخَفِّفْ عَنَّا یَوْمًا مِّنَ الْعَذَابِ(49)قَالُوْۤا اَوَ لَمْ تَكُ تَاْتِیْكُمْ رُسُلُكُمْ بِالْبَیِّنٰتِؕ-قَالُوْا بَلٰىؕ-قَالُوْا فَادْعُوْاۚ-وَ مَا دُعٰٓؤُا الْكٰفِرِیْنَ اِلَّا فِیْ ضَلٰلٍ(50)

ترجمہ: کنزالایمان اور جو آگ میں ہیں اس کے داروغوں سے بولے اپنے رب سے دعا کرو ہم پر عذاب کا ایک دن ہلکا کردے۔ انہوں نے کہا کیا تمہارے پاس تمہارے رسول نشانیاں نہ لاتے تھے بولے کیوں نہیں بولے تو تمہیں دعا کرو اور کافروں کی دعا نہیں مگر بھٹکتے پھرنے کو۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور جو آگ میں ہیں وہ جہنم کے داروغوں سے کہیں گے ، آپ اپنے رب سے دعا کردیں کہ وہ ہم پر ایک دن کچھ عذاب (یا) عذاب کا ایک دن ہلکا کردے۔ داروغہ فرشتے کہیں گے ،کیا تمہارے پاس تمہارے رسول نشانیاں نہ لاتے تھے؟ کافر کہیں گے، کیوں نہیں ، فرشتے کہیں گے، توتم ہی دعا کرو اور کافروں کی دعا نہیں مگر بھٹکتے پھرنے کو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ قَالَ الَّذِیْنَ فِی النَّارِ: اور جو آگ میں  ہیں وہ کہیں  گے۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جب کافروں  میں سے کمزور لوگ اپنے سرداروں  سے مایوس ہو جائیں  گے تو وہ جہنم پر مامور فرشتوں کی طرف رخ کریں  گے اور ان سے کہیں  گے:آپ حضرات ہی اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے دعا کریں  کہ دنیا کے ایک دن کی مقدار تک ہمارے عذاب میں  تخفیف رہے ۔فرشتے جواب دیں  گے :کیا تمہارے پاس تمہارے اللہ تعالیٰ کے رسول نشانیاں  نہ لاتے تھے اورکیا انہوں  نے واضح معجزات پیش نہ کئے تھے ؟ مراد یہ ہے کہ اب تمہارے لئے عذر کرنے کی کوئی جگہ باقی نہ رہی ۔کافرلوگ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے تشریف لانے کو تسلیم کریں  گے اور اپنے کفر کرنے کا بھی اقرار کریں  گے ۔فرشتے جواب دیں  گے :ہم کافروں  کے حق میں  دعا نہیں  کریں  گے ، لہٰذاتم خود ہی اپنے رب سے دعا کرکے دیکھ لو کہ وہ تم پر ایک دن کے لئے عذاب ہلکا کر دے لیکن بہرحال تمہارا دعا کرنا بھی بیکار ہی جائے گا کیونکہ وہ قبول نہیں  ہو گی۔( تفسیرکبیر، المؤمن، تحت الآیۃ: ۴۹-۵۰، ۹ / ۵۲۲-۵۲۳، مدارک، غافر، تحت الآیۃ: ۴۹-۵۰، ص۱۰۶۱، ملتقطاً)