Home ≫ ur ≫ Surah Ghafir ≫ ayat 79 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَللّٰهُ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَنْعَامَ لِتَرْكَبُوْا مِنْهَا وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ(79)وَ لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ وَ لِتَبْلُغُوْا عَلَیْهَا حَاجَةً فِیْ صُدُوْرِكُمْ وَ عَلَیْهَا وَ عَلَى الْفُلْكِ تُحْمَلُوْنَﭤ(80)وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ ﳓ فَاَیَّ اٰیٰتِ اللّٰهِ تُنْكِرُوْنَ(81)
تفسیر: صراط الجنان
{اَللّٰهُ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَنْعَامَ: اللہ ہے جس نے تمہارے لیے چوپائے بنائے۔} اس سے پہلی آیات
میں کافروں کے لئے وعید بیان ہوئی اور اس آیت سے اللہ تعالیٰ کی قدرت اور وحدانیَّت پر دلالت کرنے والی اَشیاء بیان کی جا رہی ہیں
،چنانچہ اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ وہی ہے جس نے تمہارے لیے چوپائے بنائے تا کہ ان میں سے کسی پر تم سواری
کرواور کسی کا گوشت کھاؤاور تمہارے لیے ان چوپایوں میں سواری اور گوشت کھانے کے
علاوہ بھی کتنے ہی فائدے ہیں کہ تم ان کا دودھ اور اُون وغیرہ اپنے کام میں لاتے
ہو اوران کی نسل سے نفع اٹھاتے ہو اور وہ چوپائے اس لئے بنائے تاکہ تم اپنے سفروں میں
اپنے وزنی سامان ان کی پیٹھوں پر لاد کر ایک مقام سے دوسرے مقام پر لے جاؤ اور تم
خشکی کے سفروں میں ان چوپایوں پراور دریائی سفروں میں کشتیوں پر سوار ہوتے ہواور اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی وہ نشانیاں دکھاتا ہے جو اس کی قدرت اور وحدانیَّت
پر دلالت کرتی ہیں اور وہ نشانیاں ایسی ظاہر و باہِر ہیں کہ ان کے انکار کی کوئی
صورت ہی نہیں تو تم اللہ تعالیٰ کی قدرت اور
وحدانیَّت پر دلالت کرنے والی کون سی نشانی کا انکار کرو گے۔(تفسیرکبیر، المؤمن، تحت الآیۃ: ۷۹-۸۱، ۹ / ۵۳۴، خازن، حم المؤمن، تحت الآیۃ: ۷۹-۸۱، ۴ / ۷۹، ملتقطاً)