Home ≫ ur ≫ Surah Hud ≫ ayat 20 ≫ Translation ≫ Tafsir
اُولٰٓىٕكَ لَمْ یَكُوْنُوْا مُعْجِزِیْنَ فِی الْاَرْضِ وَ مَا كَانَ لَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ اَوْلِیَآءَۘ-یُضٰعَفُ لَهُمُ الْعَذَابُؕ-مَا كَانُوْا یَسْتَطِیْعُوْنَ السَّمْعَ وَ مَا كَانُوْا یُبْصِرُوْنَ(20)
تفسیر: صراط الجنان
{اُولٰٓىٕكَ لَمْ
یَكُوْنُوْا مُعْجِزِیْنَ فِی الْاَرْضِ:وہ زمین میں عاجز کرنے والے نہیں ہیں۔} آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر اللہ عَزَّوَجَلَّ ان پر عذاب کرنا
چاہے تو وہ زمین میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کو عاجز نہیں کر سکتے
کیونکہ وہ اُس کے قبضہ اور اُس کی ملک میں ہیں ،نہ اس سے بھاگ سکتے ہیں نہ بچ
سکتے ہیں اوراللہ تعالیٰ کے سوا ان
کے کوئی مددگار بھی نہیں ہیں کہ وہ اُن کی مدد کریں اور اُنہیں اس کے
عذاب سے بچائیں۔ لوگوں کو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے راستے سے روکنے اور مرنے کے بعد اٹھائے جانے کا انکار
کرنے کی وجہ سے ان کاعذاب کئی گنا بڑھا دیا جائے گا۔ (خازن، ہود، تحت الآیۃ: ۲۰، ۲ / ۳۴۷)
{مَا كَانُوْا یَسْتَطِیْعُوْنَ السَّمْعَ:وہ نہ تو سن سکتے تھے۔} حضرت قتادہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ وہ حق سننے
سے بہرے ہوگئے تو کوئی بھلائی کی بات سن کر نفع نہیں اُٹھاتے اور نہ وہ آیاتِ
قدرت کو دیکھ کر فائدہ اُٹھاتے ہیں۔( خازن، ہود، تحت الآیۃ: ۲۰، ۲ / ۳۴۷)