banner image

Home ur Surah Maryam ayat 11 Translation Tafsir

مَرْيَم

Maryam

HR Background

فَخَرَ جَ عَلٰى قَوْمِهٖ مِنَ الْمِحْرَابِ فَاَوْحٰۤى اِلَیْهِمْ اَنْ سَبِّحُوْا بُكْرَةً وَّ عَشِیًّا(11)

ترجمہ: کنزالایمان تو اپنی قوم پر مسجد سے باہر آیا تو انہیں اشارہ سے کہا کہ صبح و شام تسبیح کرتے رہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان پس وہ اپنی قوم کی طرف مسجد سے باہر نکلے تو انہیں اشارہ سے کہا کہ صبح و شام تسبیح کرتے رہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَخَرَ جَ عَلٰى قَوْمِهٖ مِنَ الْمِحْرَابِ:پس وہ اپنی قوم کی طرف مسجد سے باہر نکلے۔} ایک دن حضرت زکریا عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اس جگہ سے باہر نکلے جہاں  وہ نماز ادا کیا کرتے تھے اور لوگ محراب کے پیچھے انتظار میں  تھے کہ آپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ان کے لئے دروازہ کھولیں  تو وہ داخل ہوں  اور نماز پڑھیں  ، جب حضرت زکریا عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام باہر آئے تو آپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا رنگ بدلا ہوا تھا اور آپ گفتگو نہیں  فرما سکتے تھے ۔یہ حال دیکھ کر لوگوں  نے دریافت کیا: کیا حال ہے؟ آپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے انہیں  اشارہ سے کہا کہ صبح و شام تسبیح کرتے رہو اور عادت کے مطابق فجر و عصر کی نمازیں  ادا کرتے رہو ، اب حضرت زکریا عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنے کلام نہ کر سکنے سے جان لیا کہ آپ کی بیوی صاحبہ حاملہ ہو گئی ہیں۔( خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۱۱، ۳ / ۲۳۰، جلالین، مریم، تحت الآیۃ: ۱۱، ص۲۵۴، ملتقطاً)