banner image

Home ur Surah Maryam ayat 33 Translation Tafsir

مَرْيَم

Maryam

HR Background

وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوْمَ وُلِدْتُّ وَ یَوْمَ اَمُوْتُ وَ یَوْمَ اُبْعَثُ حَیًّا(33)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہی سلامتی مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں گا اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں گا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور مجھ پر سلامتی ہو جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن وفات پاؤں اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ:اور مجھ پر سلامتی ہو۔} آخر میں  حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ویساہی کلام کیا جوگزشتہ رکوع میں  حضرت یحیٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حوالے سے گزر چکا ہے کہ میں  جس دن پیدا ہوا اس دن مجھ پر سلامتی ہو، جس دن وفات پاؤں  اس دن مجھ پرسلامتی ہو اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں  اس دن مجھ پر سلامتی ہو۔ جب حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے یہ کلام فرمایا توتمام لوگ خاموش ہوگئے اور ان کوآپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی والدہ ماجدہ کے نیک، پرہیزگار ہونے پر یقین آگیا کہ جوبچہ اس طرح کی باتیں  کر رہا ہے اس کی والدہ ہمارے لگائے ہوئے الزامات سے بَری ہیں ، اس کلام کے بعد آپ خاموش ہوگئے اور دوبارہ اسی وقت کلام کیاجب دوسرے بچوں  کی طرح بولنے کی عمرتک پہنچ گئے۔( خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۳۳، ۳ / ۲۳۴) اس سے معلوم ہوا کہ  اللہ تعالیٰ کے نبی عَلَیْہِ السَّلَام ولادت، زندگی، وفات،حشر ہر جگہ  اللہ عَزَّوَجَلَّ کے امن میں  رہتے ہیں ۔