banner image

Home ur Surah Maryam ayat 83 Translation Tafsir

مَرْيَم

Maryam

HR Background

اَلَمْ تَرَ اَنَّاۤ اَرْسَلْنَا الشَّیٰطِیْنَ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ تَؤُزُّهُمْ اَزًّا(83)

ترجمہ: کنزالایمان کیا تم نے نہ دیکھا کہ ہم نے کافروں پر شیطان بھیجے کہ وہ انہیں خوب اچھالتے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا تم نے نہ دیکھا کہ ہم نے کافروں پر شیطان بھیجے کہ وہ انہیں خوب ابھارتے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَمْ تَرَ اَنَّاۤ اَرْسَلْنَا الشَّیٰطِیْنَ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ:کیا تم نے نہ دیکھا کہ ہم نے کافروں  پر شیطان بھیجے ۔} گزشہ آیاتِ مبارکہ میں   اللہ تعالیٰ نے کافروں  کی گمراہیوں  اور آخرت میں  ان کے حسرت ناک انجام کابیان فرمایا اور اب اس کاسبب بیان کیا جا رہا ہے کہ آخر کس وجہ سے وہ حق کے خلاف اس طرح کی باتیں  کرتے تھے اور دلائل ہونے کے باوجود سمجھتے نہیں  تھے ۔ چنانچہ ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، کیا آپ نے دیکھا نہیں  کہ ہم نے کافروں  پر شیطانوں  کو چھوڑ دیا اور ان پر شیطانوں  کو مُسلَّط کر دیا جو کہ انہیں  طرح طرح کے وسوسے دلا کر گناہوں  پر خوب ابھارتے ہیں  ۔ اس آیت میں  نبی اکرم صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی بھی دی گئی ہے کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ اس وجہ سے پریشان نہ ہوں  کہ کفار آپ کی دعوت قبول کیوں  نہیں  کر رہے کیونکہ آپ کی دعوت میں  کوئی کمی نہیں  بلکہ ان کافروں  پر شیطان مُسلَّط ہیں  جو انہیں  گناہوں  پر ابھار رہے ہیں  جس کی وجہ سے یہ آپ کی دعوت قبول نہیں  کر رہے۔

 آیت’’اَلَمْ تَرَ اَنَّاۤ اَرْسَلْنَا الشَّیٰطِیْنَ‘‘ سے حاصل ہونے والی معلومات:

            اس آیت سے چار باتیں  معلوم ہوئیں :

(1)… بد عملی کی وجہ سے انسان پر شیطان مُسلَّط ہوتا ہے۔

(2)… بر ے ساتھی  اللہ تعالیٰ کا عذاب ہیں ۔

(3)…بری باتوں  کی رغبت دینا شیطان اور شیطانی لوگوں  کا کام ہے۔

 (4)… شیطان کسی کو کفر پرمجبور نہیں  کرتا بلکہ کفر پر ابھارتا ہے، اس کے برخلاف انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے وارث کسی کو ایمان قبول کرنے پر مجبور نہیں  کرتے بلکہ وہ بھی صرف انہیں  ایمان کی دعوت اور ترغیب دیتے ہیں  ۔ اب جوعقل والے ہیں  وہ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی دعوت کوقبول کرتے ہیں  اور جوشہوت پرست اور نفس کے بندے ہوتے ہیں  وہ شیطان کی دعوت کوقبول کرتے ہیں  اور کھلم کھلا  اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور اس کے مقابلہ پر تُل جاتے ہیں  اور جہنم کی اَبدی سزا کے مستحق ہوجاتے ہیں ۔