banner image

Home ur Surah Muhammad ayat 7 Translation Tafsir

مُحَمَّد

Muhammad

HR Background

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تَنْصُرُوا اللّٰهَ یَنْصُرْكُمْ وَ یُثَبِّتْ اَقْدَامَكُمْ(7)

ترجمہ: کنزالایمان اے ایمان والو اگر تم دینِ خدا کی مدد کرو گے اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جمادے گا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اے ایمان والو! اگر تم اللہ کے دین کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدمی عطا فرمائے گا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تَنْصُرُوا اللّٰهَ یَنْصُرْكُمْ: اے ایمان والو! اگر تم اللہ کے دین کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا۔} ارشاد فرمایا کہ اے ایمان والو!اگر تم اللہ تعالیٰ کے دین اور ا س کے پیارے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مدد کرو گے تو اللہ تعالیٰ دشمنوں  کے مقابلے میں  تمہاری مدد کرے گا اورتمہیں  فتح وکامرانی نصیب فرمائے گا اور تمہیں  میدانِ جنگ میں  اور دینِ اسلام اورپُلِ صراط پر ثابت قدمی عطافرمائے گا۔( خازن، محمد، تحت الآیۃ: ۷، ۴ / ۱۳۵، مدارک، محمد، تحت الآیۃ: ۷، ص۱۱۳۴، ملتقطاً)

اللہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرنے کی7 صورتیں :

             اللہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرنے کی بہت سی صورتیں  ہیں  ،ان میں  سے 7صورتیں  درج ذیل ہیں  ۔

(1)…اللہ تعالیٰ کے دین کو غالب کرنے کیلئے دین کے دشمنوں  کے ساتھ زبان،قلم اور تلوار سے جہاد کرنا۔

(2)… دین کے دلائل کو واضح کرنا،ان پر ہونے والے شبہات کو زائل کرنا،دین کے احکام ،فرائض،سُنَن،حلال اور حرام کی شرح بیان کرنا۔

(3)…نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا۔

(4)…دین ِاسلام کی تبلیغ و اشاعت میں  کوشش اور جدو جہدکرنا۔

(5)…وہ قابل اور مستندعلماء جنہوں  نے اپنی زندگیاں  دین کی ترویج و اشاعت کے لئے وقف کی ہوئی ہیں ، ان کے نیک مقاصد میں  ان کا ساتھ دینا۔

(6)…نیک اور جائز کاموں  میں  اپنا مال خرچ کرنا۔

(7)…علماء اور مبلغین کی مالی خیر خواہی کر کے انہیں  دین کی خدمت کے لئے فارغ البال بنانا۔

            نوٹ:ان سات صورتوں  کے علاوہ اور بھی بہت سی صورتیں  ہیں  جو اللہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرنے میں  داخل ہیں ۔

بندوں  سے مددمانگناشرک نہیں :

            یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ غنی اور بے نیاز ہے ،اسے نہ بندوں  کی مدد کی حاجت ہے اور نہ ہی وہ اپنے دین کی ترویج و اشاعت اور اسے غالب کرنے میں  بندوں  کی مدد کا       محتاج ہے ،یہاں  جوبندوں  کو اللہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرنے کا فرمایا گیا یہ در اصل ان کے اپنے ہی فائدے کے لئے ہے کہ اس صورت میں  انہیں  اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل ہو گی اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے انہیں  ثابت قدمی نصیب ہو گی۔یہاں  اسی حوالے سے مزید دو باتیں  ملاحظہ ہوں ،

(1)… اللہ تعالیٰ کے دین کی مددخالص اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے کی جائے اس میں  کوئی دنیاوی مقصد پیش نظرنہ ہو۔

(2)…اس آیت سے معلوم ہواکہ اللہ تعالیٰ کے بندوں  کی مد د لینا شرک نہیں  ، کیونکہ جب بندوں  کی مدد سے غنی اور بے نیاز رب تعالیٰ نے بندوں  کو اپنے دین کی مدد کرنے کا فرما یا ہے تو عام بندے کا کسی سے مدد طلب کرنا کیوں  شرک ہوگا؟