Home ≫ ur ≫ Surah Qaf ≫ ayat 44 ≫ Translation ≫ Tafsir
یَوْمَ تَشَقَّقُ الْاَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًاؕ-ذٰلِكَ حَشْرٌ عَلَیْنَا یَسِیْرٌ(44)
تفسیر: صراط الجنان
{یَوْمَ تَشَقَّقُ الْاَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًا: جس دن زمین ان پرسے پھٹ جائے گی تو وہ جلدی کرتے ہوئے نکلیں گے۔} یعنی جب دوسراصُورپھونکاجائے گاتو قبر کی زمین پھٹ جائے گی اور مُردے میدانِ محشرکی طرف دوڑتے جائیں گے، یہ قبروں سے زندہ ہو کر نکلنا حشر ہے اوریہ ہمارے لئے بہت آسان ہے۔
قیامت کے دن سب سے پہلے کس سے زمین شَق ہو گی:
حضرت عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:سب سے پہلامیں ہوں جس سے زمین شق ہوگی ۔پھرابوبکرصدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ اورپھرعمرفاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ پھرمیں اہلِ بقیع کے پاس جاؤں گااورانہیں میرے ساتھ اٹھایاجائے گا۔پھرمیں اہلِ مکہ کا انتظار کروں گا۔(مستدرک، کتاب التفسیر، تفسیر سورۃ ق، ۳ / ۲۶۸، الحدیث: ۳۷۸۴)