Home ≫ ur ≫ Surah Qaf ≫ ayat 8 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ الْاَرْضَ مَدَدْنٰهَا وَ اَلْقَیْنَا فِیْهَا رَوَاسِیَ وَ اَنْۢبَتْنَا فِیْهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍۭ بَهِیْجٍ(7)تَبْصِرَةً وَّ ذِكْرٰى لِكُلِّ عَبْدٍ مُّنِیْبٍ(8)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ الْاَرْضَ مَدَدْنٰهَا: اور زمین کو ہم نے پھیلایا۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ کے قادر ہونے کی دوسری دلیل بیان کی جا رہی ہے ،چنانچہ آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ کیا ان کافروں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے زمین کوپانی کی سطح پر (اس طرح) پھیلایا (کہ پانی میں گھل کر فنا نہیں ہوتی ورنہ مٹی پانی میں گھل جاتی ہے) اورزمین پر بڑے بڑے پہاڑ کھڑے کردئیے ہیں تاکہ زمین قائم رہے اور اس میں ہر سبزے ،پھلوں اور پھولوں کے جوڑے اُگائے جو دیکھنے میں خوبصورت لگتے ہیں (تو جو رب تعالیٰ زمین کو پیدا فرما سکتا،پہاڑوں کے ذریعے اسے قائم رکھ سکتا اور ا س میں نَشْوْ ونَما کی قوت پیدا کر سکتا ہے تو مُردوں کو دوبارہ زندہ کر دینا اس کی قدرت سے کہاں بعید ہے)۔(جمل، ق، تحت الآیۃ: ۷، ۷ / ۲۵۸، روح البیان، ق، تحت الآیۃ: ۷، ۹ / ۱۰۷، ملقتطاً)
{تَبْصِرَةً وَّ ذِكْرٰى: بصیرت اور نصیحت کیلئے۔} یعنی آسمان و زمین اور ان سے متعلق بیان کی گئی تمام چیزیں ہر اس بندے کے لئے بصیرت اور نصیحت حاصل کرنے کا ذریعہ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی انوکھی چیزوں اور خلقت کے عجائبات میں غورو فکر کرکے اس کی طرف رجوع کرنے والاہو۔