Home ≫ ur ≫ Surah Sad ≫ ayat 2 ≫ Translation ≫ Tafsir
صٓ وَ الْقُرْاٰنِ ذِی الذِّكْرِﭤ(1)بَلِ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فِیْ عِزَّةٍ وَّ شِقَاقٍ(2)
تفسیر: صراط الجنان
{ صٓ} یہ حروفِ مُقَطَّعات میں سے ایک حرف ہے، اس کی مراد اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے۔
{وَ الْقُرْاٰنِ ذِی الذِّكْرِ: اس نامور قرآن کی قسم۔} اس آیت میں مذکور لفظ ’’اَلذِّكْرِ‘‘ کا ایک معنی ہے عظمت، نامْوَری اور دوسرا معنی ہے نصیحت۔پہلے معنی کے اعتبار سے اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کی تفسیر یہ ہے کہ نامْوَر قرآن جو شرف والا اور اپنی مثل کلام لانے سے عاجز کر دینے والاہے ،اس قرآن کی قسم! کافر اس کا یقین کرنے اور حق کا اعتراف کرنے سے تکبر کرتے ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ اورا س کے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مخالفت کرنے میں مصروف ہیں ۔ دوسرے معنی کے اعتبار سے اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کی تفسیر یہ ہے کہ اس نصیحت والے قرآن کی قسم جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ تمہیں نصیحت فرماتا ہے کہ جس طرح کفار مُتَعَدّد خدا مانتے ہیں در حقیقت ویسا ہے نہیں ، بلکہ کافر تکبُّر اور مخالفت میں پڑے ہوئے ہیں اور نبیٔ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عداوت رکھتے ہیں اس لئے حق کا اعتراف نہیں کرتے۔( مدارک، ص، تحت الآیۃ: ۱-۲، ص۱۰۱۴، تفسیر طبری، ص، تحت الآیۃ: ۱-۲، ۱۰ / ۵۴۴-۵۴۵، جلالین، ص، تحت الآیۃ: ۱-۲، ص۳۸۰، خازن، ص، تحت الآیۃ: ۱-۲، ۴ / ۳۰، ملتقطاً)