Home ≫ ur ≫ Surah Taha ≫ ayat 110 ≫ Translation ≫ Tafsir
یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِهٖ عِلْمًا(110)
تفسیر: صراط الجنان
{یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ:وہ جانتا ہے جو کچھ ان لوگوں کے آگے ہے ۔} یعنی اللہ تعالیٰ کا علم بندوں کی ذات و صفات، ان کے گزشتہ اور آئندہ کے تمام اَحوال اور دنیا و آخرت کے جملہ اُمور کا اِحاطہ کئے ہوئے ہے ۔
{وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِهٖ عِلْمًا:اور لوگوں کا علم اسے نہیں گھیر سکتا ۔} یعنی پوری کائنات کا علم اللہ تعالیٰ کی ذات کا احاطہ نہیں کر سکتا ، اس کی ذات کا اِدراک کائنات کے علوم کی رسائی سے برتر ہے ، وہ اپنے اَسماء و صفات ، آثارِ قدرت اور حکمت کی صورتوں سے پہچانا جاتا ہے ۔ فارسی کا ایک شعر ہے:
کجا دریابد او را عقلِ چالاک
کہ اوبالا تر است ازحدِ ادراک
نظر کن اندر اسماء وصفاتَش
کہ واقف نیست کس از کنہِ ذاتَش
یعنی تیز عقل ا س کی ذات کا ادراک کس طرح کر سکتی ہے کیونکہ وہ تو فہم و ادراک کی حد سے ہی بالا تر ہے، لہٰذا تم اس کے اسماء و صفات میں غورو فکر کرو کہ اس کی ذات کی حقیقت سے کوئی واقف ہی نہیں ۔
بعض مفسرین نے اس آیت کے معنی یہ بیان کئے ہیں کہ مخلوق کے علوم اللہ تعالیٰ کی معلومات کا احاطہ نہیں کر سکتے۔( روح البیان، طہ، تحت الآیۃ: ۱۱۰، ۵ / ۴۳۰، ابو سعود، طہ، تحت الآیۃ: ۱۱۰، ۳ / ۴۹۲، ملتقطاً)