Home ≫ ur ≫ Surah Yasin ≫ ayat 33 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اٰیَةٌ لَّهُمُ الْاَرْضُ الْمَیْتَةُ ۚۖ-اَحْیَیْنٰهَا وَ اَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبًّا فَمِنْهُ یَاْكُلُوْنَ(33)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اٰیَةٌ لَّهُمُ الْاَرْضُ الْمَیْتَةُ: اور ان کے لیے ایک نشانی مردہ زمین ہے۔} اس سے پہلی آیت میں حشر کا بیان ہوا اور اب یہاں سے اس چیز کو ذکر کیا جا رہا ہے جو اس کے ممکن ہونے پر دلالت کرتی ہے تاکہ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کا انکار کرنے والوں کا رد ہو،چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جو لوگ دوبارہ زندہ کئے جانے کا انکار کرتے ہیں ان کے لیے مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے پر دلالت کرنے والی ایک عظیم اور واضح نشانی مردہ یعنی خشک اور بنجر زمین ہے اور یہ نشانی اس طرح ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بارش کا پانی برسا کراسے زندہ کیا یعنی اس میں نَشْونُما کی قوت پیدا کی اور پھر اس زمین سے اناج نکالا جسے اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے لئے اور ان کے مویشیوں کے لئے رزق بنایا ہے اور جس طرح اللہ تعالیٰ مردہ زمین کو زندہ کرتاہے اسی طرح وہ مُردوں کو بھی زندہ فرمائے گا۔( تفسیرکبیر، یس، تحت الآیۃ: ۳۳، ۹ / ۲۷۲، روح البیان، یس، تحت الآیۃ: ۳۳، ۷ / ۳۹۲، ملتقطاً)