Home ≫ ur ≫ Surah Ad Duha ≫ ayat 11 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ(11)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ: اور اپنے رب کی نعمت کا خوب چرچا کرو۔ } یہاں نعمت سے مراد وہ نعمتیں ہیں جو اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو عطا فرمائیں اور وہ نعمتیں بھی مراد ہیں جن کا اللّٰہ تعالیٰ نے حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ سے وعدہ فرمایا ہے اور نعمتوں کا چرچا کرنے کا اس لئے حکم فرمایا کہ نعمت کو بیان کرنا شکر گزاری ہے۔( روح البیان، الضحی، تحت الآیۃ: ۱۱، ۱۰ / ۴۵۹)
آیت’’ وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ‘‘ سے حاصل ہونے والی معلومات:
اس آیت سے تین باتیں معلوم ہوئیں ۔
(1)… مسلمانوں کو اپنی صورت و سیرت اسلامی رکھنی چاہیے کہ اس میں اللّٰہ تعالیٰ کی عظیم نعمت یعنی اسلام کا اظہار ہے۔
(2)… میلاد شریف ، گیارہویں شریف اور بزرگانِ دین کا عرس منانا بہترین اعمال ہیں کہ یہ حضرات اللّٰہ تعالیٰ کی نعمت ہیں اور میلاد و عرس میں حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی ولادت اور اللّٰہ تعالیٰ کے اولیاء کا چرچا ہے۔
(3)… حضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی نعت گوئی بہترین عبادت ہے کہ حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے مبارک اوصاف ہمارے لئے بھی اللّٰہ تعالیٰ کی نعمتیں ہیں کیونکہ حضورِانور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی شان کی بلندی سے امت کی شان بھی بلند ہوتی ہے تو سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے اوصاف وکمالات کا ذکر کرنا اللّٰہ تعالیٰ کی نعمتوں کا چرچا کرنا ہے۔