banner image

Home ur Surah Ad Duha ayat 6 Translation Tafsir

اَلْضُّحٰی

Ad Duha

HR Background

اَلَمْ یَجِدْكَ یَتِیْمًا فَاٰوٰى(6)

ترجمہ: کنزالایمان کیا اس نے تمہیں یتیم نہ پایا پھر جگہ دی۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا اس نے تمہیں یتیم نہ پایا پھر جگہ دی۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَمْ یَجِدْكَ یَتِیْمًا فَاٰوٰى: کیا اس نے تمہیں  یتیم نہ پایا پھر جگہ دی۔} سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ ابھی اپنی والدہ ماجدہ کے بَطن میں  تھے اور حمل شریف دو ماہ کا تھا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے والد صاحب نے مدینہ شریف میں  وفات پائی اور نہ کچھ مال چھوڑا نہ کوئی جگہ چھوڑی ،ان کی وفات کے بعدآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی خدمت کی ذمہ داری آپ کے دادا عبدالمُطّلب نے سنبھالی ، جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی عمر شریف چار یا چھ سال کی ہوئی تو والدہ صاحبہ نے بھی وفات پائی اور جب عمر شریف آٹھ سال کی ہوئی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے دادا عبدالمُطّلب نے بھی وفات پائی، اُنہوں  نے اپنی وفات سے پہلے اپنے فرزند ابوطالب کو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی خدمت و نگرانی کی وصیت کی جو کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کا حقیقی چچا تھا، ابوطالب آپ صَلَّی  اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی خدمت میں  سرگرم رہا یہاں  تک کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے اللّٰہ تعالیٰ کے حکم سے نبوت کا اعلان فرمایا ۔

            اس آیت کی تفسیر میں  مفسرین نے ایک معنی یہ بھی بیان کیاہے کہ یتیم کا مطلب ہے یکتا و بے نظیر ، جیسے کہا جاتا ہے’’ دُرِّیتیم ‘‘اس صورت میں  آیت کے معنی یہ ہیں  کہ اللّٰہ تعالیٰ نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو عزت و شرافت میں  یکتا و بے نظیر پایا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو مقامِ قرب میں  جگہ دی اور اپنی حفاظت میں  آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے دشمنوں  کے اندر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی پرورش فرمائی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو نبوت و رسالت اور اپنا چنا ہوا بندہ ہونے کے ساتھ مشرف کیا ۔(خازن، الضّحی، تحت الآیۃ: ۶، ۴ / ۳۸۶، جمل، الضّحی، تحت الآیۃ: ۶، ۸ / ۳۴۷، روح البیان، الضّحی، تحت الآیۃ: ۶، ۱۰ / ۴۵۶-۴۵۷، ملتقطاً)