Home ≫ ur ≫ Surah Ad Dukhan ≫ ayat 15 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنَّا كَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِیْلًا اِنَّكُمْ عَآىٕدُوْنَﭥ(15)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنَّا كَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِیْلًا: ہم کچھ دنوں کیلئے عذاب دور کرنے والے ہیں ۔} اس آیت میں کفارِ مکہ سے فرمایا جا رہا ہے کہ جیسے ہی ہم تم سے کچھ دنوں کے لئے عذاب دور کردیں گے تم پھر اسی شرک کی طرف لوٹ جاؤ گے جس پر اس سے پہلے قائم تھے ۔اس سے مقصود یہ تنبیہ کرنا ہے کہ وہ لوگ اپنے عہد کو پورا نہیں کریں گے کیونکہ ان کا حال یہ ہے کہ جب کسی مصیبت کی وجہ سے عاجز ہو جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کی بار گاہ میں گڑگڑاتے ہیں اور جب ان کا خوف اور مصیبت دور ہو جاتی ہے تو اپنے کفر اور آباء واَجداد کی اندھی پیروی کی طرف پلٹ جاتے ہیں ۔( تفسیرکبیر، الدخان، تحت الآیۃ: ۱۵، ۹ / ۶۵۸، ملخصاً)
چنانچہ حضور پر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقے ان کی مصیبت دور ہو جانے کے بعد ایسا ہی ہو اکہ وہ لوگ ایمان نہ لائے اور اپنے شرک و کفر پر ہی قائم رہے۔