banner image

Home ur Surah Ad Dukhan ayat 17 Translation Tafsir

اَلدُّخَان

Ad Dukhan

HR Background

وَ لَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَهُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَ جَآءَهُمْ رَسُوْلٌ كَرِیْمٌ(17)

ترجمہ: کنزالایمان اور بیشک ہم نے ان سے پہلے فرعون کی قوم کو جانچا اور اُن کے پاس ایک معزز رسول تشریف لایا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور بیشک ہم نے ان سے پہلے فرعون کی قوم کو جانچا اور ان کے پاس ایک معزز رسول تشریف لایا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَهُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ: اور بیشک ہم نے ان سے پہلے فرعون کی قوم کو جانچا ۔} اس سے پہلی آیات میں  اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا کہ کفارِ مکہ اپنے کفر پر ہی قائم ہیں  اور اس آیت سے بیان فرمایا کہ ان سے پہلے جو کفار گزرے ہیں  ان کا طریقہ بھی یہی رہا تھا ۔چنانچہ اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ اے حبیب ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،ہم نے مشرکینِ مکہ سے پہلے فرعون کی قوم کو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ذریعے آزمائش میں  مبتلا کیا تاکہ وہ ایمان لے آئیں  اور ان کا چھپا ہوا حال ظاہر ہو جائے لیکن انہوں  نے ایمان کے مقابلے میں  کفر کو ہی اختیار کیا۔ دوسری تفسیر یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ہم نے مشرکینِ مکہ سے پہلے فرعون کی قوم کو مہلت دے کر اور ان پر رزق وسیع کر کے انہیں  آزمائش میں  مبتلا کیا تاکہ ان کا چھپا ہوا حال ظاہر ہوجائے اور ان کے پاس ایک معزز رسول حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام تشریف لائے۔( تفسیرکبیر، الدخان، تحت الآیۃ: ۱۷، ۹ / ۶۵۹، روح البیان، الدخان، تحت الآیۃ: ۱۷، ۸ / ۴۰۹، مدارک، الدخان، تحت الآیۃ: ۱۷، ص۱۱۱۱، ملتقطاً)