Home ≫ ur ≫ Surah Ad Dukhan ≫ ayat 30 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَقَدْ نَجَّیْنَا بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ مِنَ الْعَذَابِ الْمُهِیْنِ(30)مِنْ فِرْعَوْنَؕ-اِنَّهٗ كَانَ عَالِیًا مِّنَ الْمُسْرِفِیْنَ(31)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَقَدْ نَجَّیْنَا بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ: اور بیشک ہم نے بنی اسرائیل کو نجات بخشی۔} اس سے پہلی آیات میں فرعون کی ہلاکت کی کیفیت بیان کی گئی اور ان آیات میں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم پر کئے گئے احسانات کی کیفیت بیان کی جا رہی ہے۔چنانچہ اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ بے شک ہم نے بنی اسرائیل کو اس رُسو اکُن عذاب سے نجات بخشی جو انہیں فرعون کی طرف سے غلامی ،مشقّت سے بھرپور خدمتوں ، محنتوں اور اولاد کے قتل کئے جانے کی صورت میں پہنچتا تھا۔ بیشک فرعون متکبر اورحد سے بڑھنے والوں میں سے تھا۔(تفسیرکبیر، الدخان، تحت الآیۃ: ۳۰-۳۱، ۹ / ۶۶۱، ، روح البیان، الدخان، تحت الآیۃ: ۳۰-۳۱، ۸ / ۴۱۴، ملتقطاً)