banner image

Home ur Surah Al Ahqaf ayat 11 Translation Tafsir

اَلْاَحْقَاف

Al Ahqaf

HR Background

وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَوْ كَانَ خَیْرًا مَّا سَبَقُوْنَاۤ اِلَیْهِؕ-وَ اِذْ لَمْ یَهْتَدُوْا بِهٖ فَسَیَقُوْلُوْنَ هٰذَاۤ اِفْكٌ قَدِیْمٌ(11)

ترجمہ: کنزالایمان اور کافروں نے مسلمانوں کو کہا اگر اس میں کچھ بھلائی ہوتی تو یہ ہم سے آگے اس تک نہ پہنچ جاتے اور جب انہیں اس کی ہدایت نہ ہوئی تو اب کہیں گے کہ یہ پرانا بہتان ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور کافروں نے مسلمانوں کے متعلق کہا:اگر اس ( اسلام)میں کچھ بھلائی ہو تو یہ مسلمان اس کی طرف ہم سے سبقت نہ لے جاتے اور جب ان کہنے والوں کو اس قرآن سے ہدایت نہ ملی تو اب کہیں گے کہ یہ ایک پرانا گھڑا ہوا جھوٹ ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا: اور کافروں  نے کہا۔} نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان لانے والوں  میں  غریب لوگ سرِ فہرست تھے جیسے حضرت عمار،حضرت صُہیب اور حضرت عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ وغیرہ، کفارِ مکہ نے ان کے بارے میں  کہا کہ اگر اُس قرآن اور دین میں  کچھ بھلائی ہوتی جو محمد (مصطفٰی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) لے کر آئے ہیں  تو یہ غریب مسلمان ہم سے پہلے اسلام قبول نہ کر لیتے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: جب یہ بات کہنے والوں  کو اِس قرآن سے اُس طرح ہدایت نہ ملی جس طرح ایمان والوں  کو ملی ہے تو یہ صرف اسی بات پر اِکتفا نہیں  کریں  گے بلکہ عناد کی وجہ سے قرآنِ مجید کے بارے میں  اب کہیں  گے کہ یہ قرآن ایک پرانا گھڑا ہوا جھوٹ ہے۔(مدارک، الاحقاف، تحت الآیۃ: ۱۱، ص۱۱۲۵، روح البیان، الاحقاف، تحت الآیۃ: ۱۱، ۸ / ۴۷۰، ملتقطاً)