banner image

Home ur Surah Al Ahqaf ayat 17 Translation Tafsir

اَلْاَحْقَاف

Al Ahqaf

HR Background

وَ الَّذِیْ قَالَ لِوَالِدَیْهِ اُفٍّ لَّكُمَاۤ اَتَعِدٰنِنِیْۤ اَنْ اُخْرَ جَ وَ قَدْ خَلَتِ الْقُرُوْنُ مِنْ قَبْلِیْۚ-وَ هُمَا یَسْتَغِیْثٰنِ اللّٰهَ وَیْلَكَ اٰمِنْ ﳓ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ ۚۖ-فَیَقُوْلُ مَا هٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ(17)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہ جس نے اپنے ماں باپ سے کہا اُف تم سے دل پک گیا کیا مجھے یہ وعدہ دیتے ہو کہ پھر زندہ کیا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے سنگتیں گزر چکیں اور وہ دونوں اللہ سے فریاد کرتے ہیں تیری خرابی ہو ایمان لا بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے تو کہتا ہے یہ تو نہیں مگر اگلوں کی کہانیاں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور وہ جس نے اپنے ماں باپ سے کہا: تمہارے لئے اُف( تم سے دل بیزار ہوگیاہے)کیا مجھے ڈراتے ہو کہ میں نکالاجاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے کئی زمانے گزر چکے ہیں اور وہ دونوں اللہ سے فریاد کرتے ہیں ، (اور بیٹے سے کہتے ہیں ) تیری خرابی ہو، ایمان لے آ، بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے تو وہ کہتا ہے یہ تو پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ الَّذِیْ قَالَ لِوَالِدَیْهِ: اور وہ جس نے اپنے ماں  باپ سے کہا۔} اس سے پہلی آیات میں  وا لدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والے بیٹے کا وصف بیان ہوا اور اس آیت میں  اپنے والدین کے نافرمان بیٹے کے بارے میں  بیان کیا گیا ہے۔آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ شخص جسے ا س کے والدین نے ایمان کی دعوت دی تو اس نے اپنے ماں  باپ سے کہا: اُف تم سے دل بیزار ہوگیاہے ،کیا تم مجھے یہ وعدہ دیتے ہو کہ میں  مرنے کے بعد قبر سے زندہ کر کے نکالاجاؤں  گا حالانکہ مجھ سے پہلے کئی زمانوں  کے لوگ گزر چکے ہیں ، ان میں  سے توکوئی مر کر زندہ نہ ہوا ۔ اس کے مقابلے میں  ماں  باپ کا حال یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  فریاد کرتے ہیں  کہ وہ ان کے بیٹے کی مدد فرمائے اور اسے ایمان کی توفیق دے اور بیٹے سے کہتے ہیں : اے بیٹے! تیری خرابی ہو،تو مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے پر ایمان لے آ، بیشک اللہ تعالیٰ نے مُردے زندہ کرنے کا جو وعدہ فرمایا وہ سچا ہے، لیکن بیٹا انہیں  جھٹلاتے ہوئے کہتا ہے کہ جسے تم اللہ تعالیٰ کا وعدہ کہہ رہے ہو اس کی کوئی حقیقت نہیں  بلکہ یہ تو پہلے لوگوں  کی کہانیاں  ہیں  جنہیں  کتابوں  میں  لکھ دیا گیا ہے۔