banner image

Home ur Surah Al Ahzab ayat 31 Translation Tafsir

اَلْاَحْزَاب

Al Ahzab

HR Background

وَ مَنْ یَّقْنُتْ مِنْكُنَّ لِلّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَاۤ اَجْرَهَا مَرَّتَیْنِۙ-وَ اَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا كَرِیْمًا(31)

ترجمہ: کنزالایمان اور جو تم میں فرماں بردار رہے اللہ اور رسول کی اور اچھا کام کرے ہم اسے اوروں سے دُونا ثواب دیں گے اور ہم نے اس کے لیے عزت کی روزی تیار کر رکھی ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور جو تم میں اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبردار رہے اور اچھے عمل کرے توہم اسے دوسروں سے دگنا ثواب دیں گے اور ہم نے اس کے لیے عزت کی روزی تیار کر رکھی ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مَنْ یَّقْنُتْ مِنْكُنَّ لِلّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ: اور جو تم میں  اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبردار رہے۔} یعنی اے میرے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اَزواجِ مُطَہّرات! تم میں  سے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی فرمانبردار رہے تو اسے ہم دوسروں  سے دگنا ثواب دیں  گے کہ اگر اوروں  کو ایک نیکی پردس گُنا ثواب دیاجائے گا تو تمہیں  بیس گنا کیونکہ تمام جہان کی عورتوں  میں  تمہیں  شرف و فضیلت حاصل ہے اور تمہارے عمل میں  بھی دو جہتیں  ہیں  ایک نیک کام کرنا، دوسری رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رضا جوئی، قناعت اوراچھے طرزِ زندگی کے ساتھ حضورِاقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو خوش کرنا اور ہم نے اس زوجہ ِمُطَہَّرہ کے لئے جنت میں  عزت کی روزی تیار کر رکھی ہے۔( ابو سعود، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۳۱، ۴ / ۳۱۹)

اَزواجِ مُطَہّرات  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کا مقام :

            اس آیت سے معلوم ہوا کہ سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ازواجِ مُطَہّرات کو عام عورتوں  پر بڑی فضیلت حاصل ہے اور انہیں  ان کے نیک عمل پر دگنا اجر و ثواب دیا جاتا ہے ۔حضرت ابوامامہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرمان کا خلاصہ ہے کہ چارقسم کے لوگ ایسے ہیں  جنہیں  دگنااجردیاجاتاہے، ان میں  سے ایک رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اَزواجِ مُطَہّرات بھی ہیں ۔( مجمع الزوائد، کتاب النکاح، باب فی الذی یعتق امَتہ ثمّ یتزوّجہا، ۴ / ۴۷۷، الحدیث: ۷۳۵۱)

عزت کی روزی در حقیقت جنت کی نعمتیں  ہیں :

            اس آیت سے معلوم ہو اکہ حقیقی طور پر عزت کی روزی جنت کی نعمتیں  ہیں  ۔لہٰذا جو مسلمان اس روزی کو پانا چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ نیک اعمال کرے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :

’’فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ‘‘(حج:۵۰)

ترجمۂ      کنزُالعِرفان : تو جو لوگ ایمان لائے اورانہوں  نے نیک اعمال کئے ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔

            اور قیامت قائم کرنے کی حکمت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے :

’’لِیَجْزِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِؕ-اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ‘‘(سبا:۴)

ترجمۂ    کنزُالعِرفان: تاکہ اللہ ایمان لانے والوں  اور اچھے اعمال کرنے والوں  کو بدلہ دے ،ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔

            اللہ تعالیٰ ہمیں  کثرت سے نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنے کرم سے بخشش و مغفرت اور جنت کی نعمتیں  نصیب فرمائے ،اٰمین۔