Home ≫ ur ≫ Surah Al Alaq ≫ ayat 19 ≫ Translation ≫ Tafsir
كَلَّاؕ-لَا تُطِعْهُ وَ اسْجُدْ وَ اقْتَرِبْ(19)
السجدة (14)
تفسیر: صراط الجنان
{كَلَّاؕ-لَا تُطِعْهُ وَ اسْجُدْ وَ اقْتَرِبْ: خبردار! تم اس کی بات نہ مانو اور سجدہ کرو اور قریب ہوجاؤ۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ ،آپ نماز کے معاملے میں اس کافر کی بات نہ مانیں اور نماز پڑھتے رہیں اور اللّٰہ تعالیٰ سے قریب ہو جائیں ۔ (خازن، العلق، تحت الآیۃ: ۱۹، ۴ / ۳۹۴)
آیت ’’ وَ اسْجُدْ وَ اقْتَرِبْ ‘‘ سے حاصل ہونے والی معلومات:
ا س آیت سے 3 باتیں معلوم ہوئیں :
(1)… حضور پُرنور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی عبادتیں سَیِّئات کی معافی کے لئے نہیں بلکہ اللّٰہ تعالیٰ کے قرب کے لئے ہیں ۔
(2)… سجدہ بہترین عبادت ہے کہ اس میں بندہ زمین پر اپنا سر رکھ کر اپنے عجز کا اظہار کرتا ہے اور زبان سے اللّٰہ تعالیٰ کی عظمت کا اقرار کرتا ہے ، اسی لئے ہر رکعت میں سجدے دو ہیں ۔
(3)… سجدے میں اللّٰہ تعالیٰ کا قرب نصیب ہوتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’بندہ سجدے کی حالت میں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے بہت زیادہ قریب ہوتا ہے ا س لئے تم سجدہ میں کثرت سے دعا کیا کرو۔( مسلم، کتاب الصلاۃ، باب ما یقال فی الرکوع و السجود، ص۲۵۰، الحدیث: ۲۱۵(۴۸۲))
نوٹ:یاد رہے کہ یہ آیت آیاتِ سجدہ میں سے ہے ،اسے پڑھنے اور سننے والے پر سجدۂ تلاوت کرنا لازم ہے۔