banner image

Home ur Surah Al Alaq ayat 5 Translation Tafsir

اَلْعَلَق

Al Alaq

HR Background

الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ(4)عَلَّمَ الْاِنْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْﭤ(5)

ترجمہ: کنزالایمان جس نے قلم سے لکھنا سکھایا ۔ آدمی کو سکھایا جو نہ جانتا تھا ۔ ترجمہ: کنزالعرفان جس نے قلم سے لکھنا سکھایا۔ انسان کو وہ سکھایا جو وہ نہ جانتا تھا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ: جس نے قلم سے لکھنا سکھایا۔ }یعنی وہ رب عَزَّوَجَلَّ بڑا کریم ہے جس نے قلم سے لکھنا سکھایا جس کے ذریعے غائب اُمور کی پہچان حاصل ہوتی ہے ۔( خازن، العلق، تحت الآیۃ: ۴، ۴ / ۳۹۳)

کتابت کی فضیلت:

            اس آیت سے کتابت کی فضیلت ثابت ہوئی اور درحقیقت کتابت میں  بڑے مَنافع اور فوائدہیں  ،کتابت ہی سے علوم ضبط میں  آتے ہیں ، گزرے ہوئے لوگوں کی خبر یں  ،ان کے احوال اور ان کے کلام محفوظ رہتے ہیں ، اگر کتابت نہ ہوتی تو دین و دنیا کے کام قائم نہ رہ سکتے۔( خازن، العلق، تحت الآیۃ: ۴، ۴ / ۳۹۳)

            حضرت عبد اللّٰہ بن عمرو رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں ،رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’علم کو قید کر لو۔میں  نے عرض کی:اسے قید کرنا کیا ہے؟ ارشاد فرمایا’’علم کو لکھ لینا(اسے قید کرنا ہے)۔( مستدرک، کتاب العلم، قیّدوا العلم با لکتاب، ۱ / ۳۰۳، الحدیث: ۳۶۹)

{عَلَّمَ الْاِنْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ: انسان کو وہ سکھایا جو وہ نہ جانتا تھا۔} ایک قول یہ ہے کہ یہاں  انسان سے حضرت آدم  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مراد ہیں  اور جو انہیں  سکھایا اس سے مراد اَشیاء کے ناموں  کا علم ہے۔جیسا کہ دوسرے مقام پر اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

’’ وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ كُلَّهَا ‘‘(بقرہ:۳۱)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور اللّٰہ تعالیٰ نے آدم کو تمام اشیاءکے نام سکھادئیے۔

            اورایک قول یہ ہے کہ یہاں  انسان سے حضور پُرنور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  مراد ہیں  کہ انہیں  اللّٰہ تعالیٰ نے تمام اَشیاء کے علوم عطا فرمائے۔جیسا کہ ایک اور مقام پرنبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے بارے میں  اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

’’ وَ عَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُؕ-وَ كَانَ فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكَ عَظِیْمًا‘‘(النساء :۱۱۳)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور آپ کو وہ سب کچھ سکھا دیا جو آپ   نہ جانتے تھے اور آپ پر اللّٰہ کافضل بہت بڑا ہے۔

( تفسیر بغوی، العلق، تحت الآیۃ: ۵، ۴ / ۴۷۵، ملخصاً)